ماسکو: (دنیا نیوز) روس بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے اناج کی برآمد کے معاہدے سے دستبردار ہوگیا جس کے باعث عالمی سطح پر خوراک کے بحران کا خدشہ ہے جس سے غریب ممالک زیادہ متاثر ہوں گے۔
اپنے ایک بیان میں روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ وعدے پورے ہونے تک روس معاہدے کی تجدید نہیں کرے گا، روس کو کھاد اور اجناس کی برآمدات کی اجازت نہیں دی گئی۔
روس نے عندیہ دیا ہے کہ مطالبات پورے ہونے پر روس معاہدے میں دوبارہ شامل ہو جائے گا، معاہدے میں خلل آنے سے عالمی منڈی میں گندم کی فی بشل قیمت میں 689 سینٹ کا بلند ترین اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گزشتہ سال یہ معاہدہ عالمی خوراک کے بحران سے بچنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا تھا، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ روس کے اس فیصلے پر افسوس ہوا، روس کا یہ قدم دنیا کو خوراک کے بڑے قحط میں بدل سکتا ہے۔