الریاض: (ویب ڈیسک) خلیج تعاون کونسل اور امریکا مشترکہ اجلاس میں خطے میں استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے تعاون پر زور دیا گیا۔
جی سی سی کے رکن ممالک اور امریکا نے سعودی دارالحکومت الریاض میں اجلاس کے انعقاد کے ایک روز بعد جمعرات کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں مختلف امور پر سمجھوتوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
اجلاس میں جی سی سی ممالک کے وزرائے خارجہ بشمول سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے شرکت کی۔
شرکاء نے گذشتہ وزارتی اجلاسوں اور جولائی 2022ء میں منعقدہ جدہ سربراہ اجلاس کی کامیابیوں کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ مختلف شعبوں میں مشاورت، ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مقابلے پر یقین رکھتے ہیں: سعودی وزیر خارجہ
تزویراتی شراکت داری پر خلیج تعاون کونسل اور امریکا کے مشترکہ وزارتی اجلاس میں شریک وزرائے خارجہ نے خطے میں استحکام، خوش حالی اور پھلتی پھولتی معیشت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف فریقوں کے درمیان تعاون برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے ’’جہاز رانی کے حقوق اور آزادیوں کو برقرار رکھنے اور خطے کی آبی گذرگاہوں میں جہازوں کی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا‘‘۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے عالمی معیشت اور بین الاقوامی تجارت میں خطے کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی سلامتی کے لیے امریکا کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اہم شراکت دار، آگے بڑھتے ہوئے تعلق کو سنبھال رہے ہیں: امریکہ
جی سی سی اور امریکا کے درمیان تزویراتی شراکت داری کے ضمن میں وزرائے خارجہ نے تعاون اور ہم آہنگی برقرار رکھنے اور’’دفاعی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً ورکنگ گروپوں کے اجلاس بلانے‘‘ پر اتفاق کیا اور اس سال کے آخر میں جی سی سی اور امریکا کے مربوط فضائی اور میزائل دفاعی اور سمندری سلامتی کے ورکنگ گروپوں کا ایک اور دور منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔