واشنگٹن : ( ویب ڈیسک ) امریکا نے مصر کی جانب سے روس کو مہلک ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق دعووں کو مسترد کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے کہا ہے کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ مصر روس کو مہلک ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔
ایک امریکی دستاویز میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قاہرہ نے خفیہ طور پر ماسکو کو راکٹ فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق مصر نے یوکرین جنگ کے دوران روس کو اسلحہ سپلائی میں مدد دینے کے اسے خفیہ طور پر 40 ہزار راکٹس دینے کا منصوبہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق مصر کے صدر نے اس حوالے سے اعلیٰ فوجی قیادت سے ملاقات کرکے انہیں ہدایت کی کہ وہ مغرب کے ساتھ مسائل سے بچنے کیلئے راکٹوں کی پیداوار اور ترسیل کو خفیہ رکھیں۔
مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد ابو زید نے امریکی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلے دن سے خود کو اس جنگ سے دور رکھا، ہم دونوں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ دشمنی ختم کریں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل تک پہنچیں۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیکھا کہ مصر روس کو مہلک ہتھیار اور صلاحیتیں فراہم کر رہا ہے، مصر ایک اہم سکیورٹی پارٹنر ہے ، بائیڈن انتظامیہ جلد از جلد جوابات حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ اس بات کی نشاندہی کی جا سکے کہ دستاویزات کے تحفظ کی خلاف ورزی کہاں ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکا آن لائن پوسٹ کیے گئے انتہائی حساس مواد کے لیک ہونے کی تحقیقات کر رہا ہے۔