نیویارک : (ویب ڈیسک ) روس نے یوکرین میں جنگ اورمخالفت کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی۔
اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے روس کو ماہِ اپریل کے لیے صدارت دی گئی ہے۔
یوکرین کی شکایات کے باوجود امریکا نے کہا ہے کہ روس کونسل کا مستقل رکن ہے اس لیے وہ اس کو صدارت سنبھالنے سے نہیں روک سکتا۔
اگرچہ امریکا یوکرین حملے کے تناظر میں سلامتی کونسل میں روس کی مستقل رکنیت پر اعتراض کر چکا ہے۔
کونسل کے دیگر مستقل ارکان برطانیہ، امریکہ، فرانس اور چین ہیں۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے اس حوالے سے ردعمل میں کہا ہے کہ اپریل کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی روس کی صدارت "عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ" ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل ارکان صدارت کا غلط استعمال کرنے کی کسی بھی روسی کوشش کو ناکام بنائیں، روس کا سلامتی کونسل میں ہونا غیر قانونی ہے۔
خیال رہے کہ سلامتی کونسل کے 15ارکان باری باری ایک ماہ کیلئے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالتے ہیں، روس نے آخری بار صدارت فروری 2022 میں سنبھالی تھی اور اسی ماہ اس نے یوکرین پر حملہ کردیا تھا۔