ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ بیلاروس میں روس کے جوہری ہتھیاروں کی تنصیب سے متعلق معاہدہ طے پا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ہمسایہ ملک بیلا روس کے ساتھ معاہدے طے پایا ہے جس کے تحت روس بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار رکھے گا، یہ اقدام جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔
پیوٹن نے یہ اعلان اس وقت کیا جب یوکرین جنگ پر مغرب کے ساتھ تناؤ بڑھ رہا ہے اور کچھ روسی مبصرین ممکنہ جوہری حملوں کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔
روسی صدر نے کہا کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے طویل عرصے سے اپنے ملک میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا معاملہ اٹھایا تھا، امریکا نے بھی کئی دہائیوں سے اپنے یورپی اتحادیوں کی سرزمین میں جوہری ہتھیار رکھے ہوئے ہیں اس لئے ہم نے اتفاق کیا ہے کہ ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے پہلے ہی بیلاروس میں 10 طیارے نصب کیے ہیں جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور متعدد ٹیکٹیکل میزائل سسٹم کو منتقل کر چکے ہیں، جو جوہری ہتھیاروں کو لانچ کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔