کیف: (دنیا نیوز) روس کا یوکرین پر حملہ تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا، ترکی میں مذاکرات کی ناکامی کے بعد روس نے یوکرین کے شہروں پر حملے تیز کر دیئے، دارلحکومت کیف پر قبضے کے لیے شدید لڑائی جاری ہے۔
روسی فوج نے کیف کے گرد گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے نواحی قصبے بوچا کا کنٹرول حاصل کرلیا، شہر کے باہر روسی اوریوکرینی فورسز میں شدید لڑائی جاری ہے۔ یوکرینی فوجیوں نے روس کے متعد ٹینک تباہ کر دیئے۔ افغان جنگ میں فیصلہ کن ادا کرنے والے سٹنگر میزائل سے روسی ہیلی کاپٹر بھی مارگرایا۔
ادھرخرکیف، سومی اور ماریوپول سمیت دیگر شہروں میں بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ ترکی میں روسی اور یوکرینی وزرائے خارجہ میں مذاکرات بے نتیجہ رہنے کےبعد انخلا کا عمل مزید تیز ہوگیا۔
روس نے اعلان کیا ہے کہ شہریوں کو روس جانے کے لیے روز انسانی راہداری مہیاکی جائے گی، یوکرین میں پاکستانی ٹور آپریٹر معظم خان نے 2500 بھارتی طلبا کی بھوک اورسخت سردی میں مدد کی، انہیں 500 ڈالر کی بجائے 20 سے 30 ڈالر میں بارڈر پر پہنچا یا اورسب کے دل جیت لیے۔
ادھر یوکرین کی سرحد کے بالکل قریب امریکا اور رومانیہ کی جنگی مشقیں شروع ہوگئی ہیں تاہم وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا تیسری جنگ عظیم کو روکنے کے لیے روس کے خلاف یوکرین میں اپنی فوج نہیں اتارے گا۔