وارسا:(دنیا نیوز) پولینڈ کے دورے پر موجود برطانوی وزیر اعظم نے ایک بار پھر روس پر تنقید کی اور یوکرین کو مزید دفاعی امداد کا یقین دلایا جبکہ نیٹو اور جرمنی نے ماسکو سے جنگ روکنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
یوکرین پر چڑھائی، یورپی ممالک نے روس مخالف اقدامات تیز کردیئے، برطانوی وزیر اعظم پولینڈ کے دورے پر یوکرین کے ہمسایہ ملک پہنچ گئے۔
صحافیوں سے خطاب میں بورس جانسن کا کہنا تھا کہ برطانیہ یوکرین کو باقاعدگی سے دفاعی امداد پہنچا ئے گا،عالمی برادری کو سمجھنا چاہئے یوکرین جنگ کا نتیجہ وہی نکلے گا جو یوکرین چاہے گا۔
برطانیہ نے روس کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کو ختم کرنے کی بھی حمایت کردی۔
پولینڈ کے دورے پر آئے نیٹو سربرا ہ نے روس سے فوری جنگ روکنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ماسکو کے حملے ناقابل قبول ہیں۔
کئی ممالک کے سفیروں نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل سے روسی وزیر خارجہ کے خطاب کا بائیکاٹ کردیا، سرگئی لاروف کے آن لائن خطاب کے دوران سفارتکاروں نے واک آؤٹ کیا جبکہ جرمن چانسلر نے بھی روس پر خون خرابہ ختم کرنے پر زور دیا۔
یوکرین کے صدر کا خطاب میں کہنا تھا کہ یہی وقت ہے یورپ ثابت کرے کہ وہ یوکرین کے ساتھ ہے، یورپ کی مدد کے بغیر یوکرین تنہا ہوجائے گا۔
انہوں نے روس کو ریاستی دہشت گردی کا مرتکب بھی قرار دیا۔
دوسری جانب ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے امریکا کو کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین امریکا کے پیدا کئے گئے بحران کی بھینٹ چڑھ گیا، امریکا نے یوکرین میں مداخلت کرکے ایک کے بعد ایک حکومت گرائی، اب واشنگٹن اور اتحادی یوکرین میں اپنی مرضی کی قائم کردہ حکومت کی مدد کرکے دنیا کو دھوکا رہے ہیں۔