غزہ: (دنیا نیوز) پاکستان اور ترکی سمیت دنیا کی کوششیں رنگ لے آئیں۔ گیارہ روز بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز ہوگیا، اسرائیلی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں سیز فائر کی منظوری دی۔
غزہ پر گیارہ روز تک جاری رہنے والی شدید بمباری رک گئی۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہو گیا۔ اقوام عالم کی فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے رک گئے۔ حماس اور اسرائیل جنگ بند کا اقوام عالم نے خیر مقدم کیا ہے۔
امریکا نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے غزہ میں تعمیر نو کی کوششوں میں اقوام متحدہ کیساتھ مل کر کام کرینگے، فلسطینی حکام کے ساتھ مکمل شراکت داری میں یہ کام کریں گے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ اسرائیلی اور فلسطینی دونوں کو محفوظ زندگیاں گزارنے کا حق ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے بھی کہا ہے گیارہ دن کی مہلک دشمنی کے بعد جنگ بندی خوش آئند ہے، مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے متاثرین سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن بحال کرنے میں مصر اور قطر نے اقوام متحدہ کی خصوصی معاونت کی۔
مصری صدر السیسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے جنگ بندی کرانے میں مصری کوششوں کی مدد کرنے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے پرتشدد کارروائیوں کے تھم جانے کو سراہا۔ انہوں نے عام شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور جنگ بندی کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
جنگ بندی پر فلسطینی علاقوں میں جشن کا سماں ہے۔ مغربی کنارے کے شہروں مقبوضہ بیت المقدس، رملہ، ہبرون میں سیکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ غزہ کے شہریوں نے اسے تمام مسلمانوں کی جیت قرار دیا۔