ممبئی: (دنیا نیوز) بھارتی انتہا پسند پاکستانی شہروں کے ناموں سے بھی سیخ پا ہونے لگے، بھارت بھر میں مشہور کراچی بیکری کا مالک کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں سب سے قدیم اور مشہور ترین بیکریوں میں سے ایک ممبئی کی کراچی بیکری‘ بالآخر بند ہو گئی۔ یہ بیکری اپنے نام کی وجہ سے ہندو قوم پرست جماعتوں کے نشانے پر تھی۔
ہندو قوم پرست مقامی جماعت مہاراشٹر نو نرمان سینا کراچی بیکری کو بند کرانا اپنا کارنامہ‘ قرار دے رہی ہے۔ ممبئی کے متعدد ٹوئٹر صارفین نے کراچی بیکری کے بند ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ممبئی شہر کا نقصان ہے۔
راج ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) نے کراچی نام پر اعتراض کیا تھا اور اس کے کارکنوں نے چند ماہ قبل اس بیکری پر حملہ کر دیا تھا، جس کے بعد سے کافی تنازعہ بھی پیدا ہو گیا تھا۔
ایم این ایس کے ایک رہنما حاجی سیف شیخ نے ایک ٹوئٹ کر کے دعوی کیا کہ کراچی بیکری کا بند ہونا ان کی پارٹی کا کارنامہ ہے۔ شیخ نے ٹوئٹ میں کہا، ”ایم این ایس کے ذریعہ کراچی نام کی وجہ سے کراچی بیکری کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد اس بیکری نے بالآخر ممبئی میں اپنی دکان بند کر دی۔
مہاراشٹر میں حکمراں شیو سینا کے کچھ رہنماؤں نے بھی کراچی بیکری کے مالکان کو دھمکی دی تھی کہ یا تو وہ دکان بند کر دیں یا پھر کم از کم اس کا نام ایسا تبدیل کر دیں جو مراٹھی سے ملتا جلتا ہو۔ اس دھمکی کے بعد بیکری مالکان نے کچھ دنوں کے لیے نام کو کاغذ سے ڈھانپ دیا تھا۔
بھارت میں کراچی بیکری کی بنیاد 1953 میں رکھی گئی تھی۔ اس تاریخی کنفیکشنری کے مالکانہ حقوق ایک سندھی ہندو رمنانی خاندان کے پاس ہیں، جو تقسیم ملک کے بعد کراچی سے بھارت چلا آیا تھا۔