کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان امن کو ترس گیا، قندوز، قندھار اور ہیرات میں طالبان ٔں کے مختلف حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران 45 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق افغان حکومت اور طالبان ٔں کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بین الافغان مذاکرات جاری ہیں، ان مذاکرات کے دوران پر تشدد کارروائیاں جاری ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں سکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے میں اضافہ ہوا ہے، افغان فوجیوں اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان علاقوں کے قبضے کے لیے گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ قندوز، قندھار، ہیرات، پنجوائی اور ارغنداب میں فوجی چیک پوسٹوں پر حملے کیے گئے ہیں۔
’طلوع نیوز‘ کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں قندوز میں ہوئی جسکے دو اضلاع کی چیک پوسٹوں پر جنگجوؤں نے دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کرکے 38 فوجی اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ اسی طرح قندھار میں سیکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ میں 5 اہلکار مارے گئے۔
دریں اثنا علی الصبح صوبے ہرات میں ہونے والے ایک حملے میں 4 افغان فوجی ہلاک ہوگئے، صوبوں پنجوائی اور ارغنداب میں بھی افغان فوج اور جنگجوؤں میں بھی جھڑپوں کی اطلاعات ہیں جن میں مجموعی طور پر 6 اہلکار مارے گئے۔
جنگجوؤں کے ان حملوں میں مجموعی طور پر 31 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ طالبان چیک پوسٹوں سے افغان فوج کا اسلحہ اور گاڑیاں بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔