تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی میڈیا کے مطابق 58 سالہ چینی سفیر ڈو وی اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے تاہم ان کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ڈو وی کو فروری میں اسرائیل میں بطور سفیر میں تعینات کیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل وہ یوکرین میں چین کے سفارت کار کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
چینی سفیر شادی شدہ تھے اور ان کا ایک بیٹا بھی تھا تاہم یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی فیملی ان کے ساتھ اسرائیل میں مقیم نہیں تھی۔ وہ دارالحکومت تل ابیب کے مضافاتی علاقے ہرزلیا میں مقیم تھے۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس کے معمول کے طریقہ کار کے مطابق پولیس یونٹس موقع پر موجود ہیں۔ اسرائیل کے چینل 12 ٹی وی نے طبی ذرائع کا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی اشارے یہی بتاتے ہیں کہ ڈو کی نیند کی حالت میں طبعی موت ہوئی۔
اسرائیل میں چینی سفارتخانے کی ویب سائٹ پر ان کا ایک بیان درج ہے جس میں انھوں نے بطور سفیر اپنی تعیناتی کے بعد دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین اور اسرائیل کے تعلقات کی تعریف کی تھی۔
جمعہ کے روز ان کے سفارت خانے کی جانب سے امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو پر کڑی تنقید کی گئی تھی کیونکہ انھوں نے اپنے حالیہ دورہ اسرائیل کے دوران چین کے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے نمٹنے کے ردِ عمل پر تنقید کی تھی۔
یروشلم پوسٹ میں شائع ہونے والے ردِ عمل میں سفارت خانے نے پومپیو کے ’مضحکہ خیز بیان‘ کی مذمت کی اور اس بات کی تردید کی کے چین نے کورونا وائرس کے بحران کو ابتدا میں چھپانے کی کوشش کی تھی۔
اسرائیل پہنچنے پر خود ساختہ تنہائی اختیار کی تھی
جب وہ 15 فروری کو اسرائیل پہنچے تھے تو انھوں نے کورونا وائرس کے پیش نظر فوری طور پر دو ہفتوں کے لیے خود ساختہ تنہائی اختیار کر لی تھی۔
گذشتہ ماہ ماکور ریشن نامی اسرائیلی اخبار کو انٹرویو میں چینی سفیر ڈو وی نے کہا تھا کہ کورونا کے معاملہ پر دنیا نے چین کو بلی کا بکرا بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا ’تاریخ میں ایک بار سے زیادہ مرتبہ ایک مخصوص افراد کے گروہوں پر وباؤں کے پھیلنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ غیر مناسب ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیے یہ بیماری پوری انسانیت کی دشمن ہے اور سب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔‘
جمعہ کو ان کے سفارتخانے نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پر سخت حملہ کیا تھا جنھوں نے اسرائیل کے دورے پر چین کی کورونا وائرس کے وبائی مرض سے نمٹنے پر تنقید کی تھی۔