دوحہ: (ویب ڈیسک) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ مُلا عبد الغنی بردار سمیت طالبان کے اعلیٰ نمائندوں سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران افغانستان کے حوالے سے امن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات اتوار کو ہوئی، ملاقات ملاقات میں طالبان کے دیگر اعلیٰ عہدیدار ملا محمد فاضل، ملا خیراللہ خیر خواہ اور مولی امیر خان متقی بھی موجود تھے۔
نن ماښام د اسلامي امارت سیاسي مرستیال محترم ملا برادر اخند،محترم ملا محمد فاضل مظلوم،محترم ملاخیرالله خیرخواه اومحترم مولوي امیرخان متقي، دقطر له خارجه وزیر او ډاکټر زلمي خلیلزاد سره ناسته درلوده ، دمذاکراتو د نتایجو او بعدي اقداماتو په اړه یې په ځینو مهمو موضوعاتوبحث وکړ.
— Suhail Shaheen (@suhailshaheen1) February 9, 2020
طالبان ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ افغان طالبان کی زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات کے دوران قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی بھی ملاقات کا حصہ تھے۔
شام دیروز، معاون سیاسی امارت اسلامی افغانستان محترم ملا برادر آخند، محترم ملا محمدفاضل، محترم ملا خیرالله خیرخواه و محترم مولوی امیرخان متقی با وزیر امور خارجه قطر و داکتر زلمی خلیلزاد نشستی داشتند.
— Suhail Shaheen (@suhailshaheen1) February 10, 2020
در مورد بعضی موضوعات مهم نتایج مذاکرات و اقدامات بعدی بحث صورت گرفت.
طالبان ترجمان کے ٹویٹر پر مزید کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے نتائج کے حوالے سے اہم معاملات اور مستقبل کے اقدامات کے بارے میں گفتگو کی گئی۔
یاد رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے امن معاہدے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ فریقین کے درمیان بات چیت کے کئی ادوار ہو چکے ہیں۔
امریکہ امن معاہدے کے لیے طالبان پر مستقل بنیاد پر تشدد میں کمی پر زور دے رہا ہے تاہم ابھی تک طالبان محدود سطح پر جنگ بندی پر تیار ہوئے ہیں۔
قبل ازیں امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت نے دوحہ میں طالبان کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد برسلز میں نیٹو رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد انہوں نے پاکستان اور افغانستان کا بھی دورہ کیا تھا۔
اُدھر ادھر افغان صدر کے ترجمان صادق صدیقی کا کہنا ہے کہ افغان حکومت دوحہ امن بات چیت کے نتائج کی منتظر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت توقع کرتی ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بات چیت کے نتیجہ خیز ہونے کے بعد افغانستان میں تشدد کا خاتمے ہو سکے گا۔