احمد آباد: (ویب ڈیسک) بھارتی گجرات کے وزیراعلیٰ نے وزیراعظم نریندرا مودی کی زبان بولتے ہوئے کہنا ہے کہ مسلمانوں کو بھارت چھوڑ کر کسی بھی 150 مسلم ممالک میں جا کر بسنا چاہیے کیونکہ ہندوستان صرف ہندو کا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد ملک بھر میں متنازع شہریت ترمیمی کالے قانون کے خلاف بھارت میں جاری مخالفت کے بعد ریاست گجرات کے وزیر اعٰلی وجے روپانی کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے پاس تو رہنے کے لیے دنیا کے 150ممالک ہیں لیکن ہندوؤں کے پاس تو صرف ایک ہی ملک بھارت ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق وجے روپانی نے متنازعہ قانون کو دفاع کیا اور کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ہندوؤں کو اگر شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے تو اس میں غلط کیا ہے؟
دوسری طرف ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور ریاست گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے ریاست میں شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرنے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بھی اپنی پارٹی کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے دلائل اپنائے اور پاکستان، بنگلا دیش اور دیگر ممالک میں ہندوؤں کے بارے میں غلط اعداد و شمار کیے اور کہا کہ وہاں پر ہندوؤں کی آبادی کم ہو گئی ہے۔