دوحہ: (ویب ڈیسک) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان میں امن مذاکرات کے ساتویں نئے راؤنڈ کا آغاز ہو گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی نمائندگی خصوصی مندوب زلمے خلیل زاد کر رہے ہیں جبکہ طالبان کے وفد کی قیادت ملا عبدالغنی کے سپرد ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹویٹ کے ذریعے مذاکراتی عمل شروع ہونے کی تصدیق کی ہے۔
امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا ساتواں دور ہے۔ حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ نے کابل کے غیر اعلانیہ دورے پر پہلی ستمبر تک امن ڈیل کے طے ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔ اس وقت دونوں فریقین میں متعدد چیزوں پر ڈیڈ لاک موجود ہیں، دوحہ میں ہونے والی بات چیت میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء، مستقبل میں افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہ سے متعلق بات چیت ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ طالبان میں مذاکرات کا اگلا دور آج، فریقین پیشرفت کیلئے پر امید
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر کے دارالحکومت میں امریکی مندوب زلمے خلیل زاد اب تک افغان طالبان کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ چھ راؤنڈ کر چکے ہیں، دونوں فریقین بات چیت کو نتیجہ خیز بنانا چاہتے ہیں جس کے لیے پاکستان بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یہ مذاکرات ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں جب طالبان کے ایک حملے میں کابل حکومت کی حامی ملیشیا کے 26 ارکان کو بغلان صوبے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔