سری لنکا: ایسٹر حملوں میں ملوث مزید دو مرکزی ملزم گرفتار

Last Updated On 16 June,2019 04:01 pm

نئی دہلی، پیرس: (ویب ڈیسک) سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے روز دہشت گردانہ حملوں کا مرکزی مبینہ ملزم پکڑا گیا ہے۔ مرکزی مشتبہ ملزم کی عمر انتیس برس کے قریب بتائی جا رہی ہے جسے پیرس سے گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری طرف بھارت میں کارروائی کے دوران ایک ملزم پکڑا گیا ہے۔

 خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات پیرس میں بین الاقوامی پولیس ایجنسی انٹرپول کی جانب سے بتائی گئی۔ حکام کے مطابق انٹر پول کی جانب سے کی جانے والی گرفتاری بہت بڑی کامیابی ہے اس سے تحقیقات میں بڑی مدد ملے گی۔ بین الاقوامی ادارہ انٹر پول اس کارروائی پر مبارکباد کا مستحق ہے۔

دوسری طرف برطانوی خبر رساں ادارے نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ سری لنکا میں ایسٹر سنڈے پر ہونے والے بم دھماکوں کا ایک مرکزی ملزم بھارت سے بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے شخص کا نام محمد اظہر الدین ہے جس کی عمر 32 سال کے قریب ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق محمد اظہر الدین کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ ایسٹر سنڈے پر ہونے والے بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ ظہران ہاشم کا دوست ہے اور اس کا فیس بک پر دوست بھی تھا۔ داعش سے شبہ میں گرفتار ہونے والے شہری کو بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ضلع کومباتور سے گرفتار کیا گیا ہے۔

 

بھارتی سکیورٹی فورسز اور پولیس حکام کو خبر ملی تھی کہ اظہر الدین اور اس کے ساتھی ایک جگہ پر موجود ہیں جس پر حکام نے کارروائی کر کے محمد اظہر الدین کو گرفتارکر لیا ہے جبکہ دیگر پانچ لوگ بھی حراست میں لے لیے گئے ہیں جنہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ حملے یکے بعد دیگرے کئی مقامات پر کیے گئے تھے اور ان کا نشانہ زیادہ تر مسیحی اقلیت کو بنایا گیا تھا۔ اکیس اپریل کو کیے گئے ان حملوں میں اڑھائی سو سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔

سعودی حکومت نے انہی حملوں کے سلسلے میں پانچ ایسے مشتبہ افراد کو ملک بدر کر کے کولمبو حکومت کے حوالے کر دیا تھا، جنہیں چند روز پہلے متحدہ عرب امارات سے گرفتار کیا گیا تھا۔ مرکزی ملزم ملک بدر کیے گئے انہی پانچ افراد میں سے ایک بتایا گیا ہے۔