لندن (نیٹ نیوز ) ہالینڈ کی فضائی کمپنی KLM نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ وہ آئندہ ستمبر سے دارالحکومت ایمسٹرڈم سے تہران کے لیے اپنی پروازیں روک دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "منفی اقتصادی توقعات کے پیشِ نظر کمپنی نے رواں برس 24 ستمبر سے تہران کے لیے اپنی پروازیں روک دینے کا فیصلہ کیا ہے"۔
کمپنی نے اپنے فیصلے کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تہران پر امریکی پابندیاں دوبارہ سے عائد ہونے جا رہی ہیں اور یورپ میں دہشت گرد کارروائیوں کی کوشش کرنے والے ایرانیوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
ہالینڈ کی فضائی کمپنی نے 2013ء میں ایران کے لیے اپنی پروازیں روک دی تھیں۔ تاہم جوہری معاہدے پر دستخط کے بعد 2016ء میں KLM نے ایک بار پھر تہران کے لیے اپنی پروازوں کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔
ہالینڈ کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ فرانس ، جرمنی اور آسٹریا تینوں بیلجیم کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں تاکہ 30 جون کو پیرس میں ایرانی تنظیم "مجاہدینِ خلق" کی کانفرنس پر ناکام بم حملے کے منصوبہ ساز کو حوالے کیا جا سکے۔
یہ شخص جرمنی میں گرفتار کیا جانے والا 47 سالہ ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی ہے۔ آسٹریا نے اس سفارت کار سے سفارتی مامونیت واپس لے لی ہے۔ اس اقدام کا مقصد برسلز میں اس سفارت کار اور دونوں حملہ آوروں کے خلاف عدالتی کارروائی کی راہ ہموار کرنا ہے۔ دونوں حملہ آوروں کا تعلق ایران سے ہے اور ان کے پاس بیلجیم کی شہریت ہے۔ ان کے علاوہ 3 دیگر افراد بھی ہیں جن کو فرانس سے گرفتار کیا گیا۔