جنرل نکولسن کا بیان من گھڑت، مذاکرات نہیں ہو رہے: افغان طالبان

Last Updated On 01 June,2018 06:22 pm

کابل: (دنیا نیوز) طالبان ترجمان نے امریکی جنرل نکولسن کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل کے ساتھ کوئی پسِ پردہ مذاکرات نہیں ہو رہے، ان کا بیان بے بنیاد ہے۔

طالبان نے کابل کے ساتھ پسِ پردہ مذاکرات کے دعوؤں کی تردید کر دی ہے۔ طالبان کے جاری کردہ ایک بیان میں امریکی جنرل نکولسن کے بیان کو قطعی مسترد کر دیا گیا ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد افغان میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جنرل جان نکولسن نے جو دعویٰ کیا تھا، وہ قطعی طور پر جھوٹا اور کھوکھلا ہے۔ طالبان اس کی سرے سے تردید کرتے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی جنرل نکولسن ایسے من گھڑت دعوے اس لیے کر رہے ہیں تا کہ وہ افغانستان میں اپنی عسکری ناکامی کو چھپا سکیں۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان سے متعلق پالیسی کی ناکامی کو منظرِ عام پر لانے کے بجائے واشنگٹن میں میڈیا کے ذریعے جھوٹے دعوے کرنے اور غلط تاثر دینے میں مصروف ہیں۔

یاد رہے کہ جنرل جان نکولسن نے دعویٰ کیا تھا کہ کابل ور افغان طالبان کے مابین خفیہ مذاکرات ہو رہے ہیں، جن میں اس جنگ زدہ ملک میں ممکنہ فائر بندی کے موضوع پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان مذاکرات کی کامیابی کا انحصار زیادہ تر اس بات پر ہو گا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مابین اس بات چیت کی تفصیلات کب تک خفیہ رہتی ہیں۔