بلغاریہ: (ویب ڈیسک) پاکستان اور بھارت سمیت مختلف ممالک میں شوق سے بنائے جانے والے ’آلو بینگن‘ کے سالن کو کھانوں اور کھانوں کے مراکز کی ریٹنگ کرنے والی کمپنی نے دنیا کے 100 ناپسندیدہ ترین کھانوں میں شامل کر لیا۔
یورپی ملک بلغاریا کی کھانوں، مشروبات اور کھانے کے مراکز کی ریٹنگ کرنے والی کمپنی نے حال ہی میں دنیا کے 100 ناپسندیدہ ترین کھانوں کی فہرست جاری کی۔
فہرست میں امریکا، برطانیہ، ترکی، سوئٹزرلینڈ، کوریا، کروشیا، سویڈن، برازیل اور اٹلی سمیت دنیا کے درجنوں ممالک کے کھانوں کو شامل کیا گیا، فہرست میں پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک میں شوق سے تیار کئے جانے والے ’آلو بینگن‘ کے سالن کو بھی شامل کیا گیا۔
حیران کن طور پر یورپی کمپنی کی جانب سے ’آلو بینگن‘ کے سالن کو صرف انڈیا کے کھانے کے طور پر پیش کیا گیا، جس پر پاکستانیوں نے احتجاج بھی کیا۔
کمپنی کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں پہلے نمبر پر آئس لینڈ کا کھانا ہیکارل کا ہے جو کہ شارک مچھلی ہے اور یہ انتہائی زہریلی ہوتی ہے جسے تازہ کھانا ممکن ہی نہیں ہوتا، اس لیے وہاں کے لوگ اس مچھلی کو پکڑنے کے بعد اس کے گلنے اور سڑنے کا انتظار کرتے ہیں، پھر اس سے سالن تیار کرتے ہیں۔
دوسرے نمبر پر امریکا کا رومن برگر ہے جبکہ تیسرے نمبر پر اسرائیلی کھانا یروشلمی کگل ہے، جسے انڈوں، میدے، نوڈلز، چینی اور کوکنگ آئل کے اجزا سے تیار کیا جاتا ہے اور یہ یہودیوں کا روایتی کھانا بھی ہے۔
اسی فہرست میں ’آلو بینگن‘ کے سالن کو بھی شامل کیا گیا ہے اور یہ ناپسندیدہ ترین کھانوں میں 60 ویں نمبر پر رہا۔
’آلو بینگن‘ کے سالن کو پاکستان بھر میں اور خصوصی طور پر دیہات میں تیار کیا جاتا ہے، بعض کمیونٹیز میں اس سالن کو بڑے اہتمام کے ساتھ بھی تیار کیا جاتا ہے۔