نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں پی ایچ ڈی سبزی فروش ڈاکٹر سندیپ سنگھ نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں تدریس کا معاوضہ بہت کم ہے، اس لئے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے سبزی بیچنے پر مجبور ہوگیا ہوں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پی ایچ ڈی اور 4 ماسٹرز کرنے والے ڈاکٹر سندیپ سنگھ ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک پنجابی یونیورسٹی میں پڑھاتے رہے، اب وہ سبزیوں کا ایک ٹھیلہ چلاتے ہیں جس پر ”پی ایچ ڈی سبزی والا“ لکھا ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر سندیپ سنگھ نے کہا کہ میں سبزیاں خریدنے کے لیے صبح منڈی جاتا ہوں، شام تک، میں سبزیاں بیچنے کے بعد آزاد ہو جاتا ہوں، اس کے بعد، میں اپنے بچے کو پڑھاتا ہوں اور پھر اپنی پڑھائی خود کرتا ہوں۔
ڈاکٹر سندیپ سنگھ نے کہا کہ میں نے پنجابی یونیورسٹی میں پڑھایا ، پانچ سال جے آر ایف (جونیئر ریسرچ فیلوشپ) پر اور سات سال مہمان فیکلٹی کے طور پر، اس سال جون میں، میں نے پڑھانا چھوڑ دیا، کیوں کہ میرے اور میری فیملی کے لیے اس تنخواہ پر گزارہ کرنا مشکل ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم گرو نانک کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور کسی کے سامنے بھیک نہیں مانگتے اس لئے میں اپنا کام کرتا رہوں گا، شروع سے ہی، میں ایک ٹیچر بننا چاہتا تھا، کوئی بھی مجھے اپنے خوابوں کو پورا کرنے سے نہیں روک سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے حکومت پر بھروسہ نہیں کر سکتا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یونیورسٹی نے مجھے مستقل نوکری نہیں دی، مشکلات کے باوجود سندیپ سنگھ نے کہا کہ وہ مستقبل میں بچوں کو پڑھانا جاری رکھنا چاہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ اپنا کوچنگ سینٹر کھولیں گے۔