بیجنگ: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کچھ ایسی خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں جو ہر کسی کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتے ہیں،اسی طرح کی ایک خبر چین سے آئی ہے جہاں پر ایک شخص 30 سال سے بندروں کی طرح چل رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہر گزرتے دن کے ساتھ دنیا نت نئی جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہو رہی ہے اور لوگ جدید طریقوں سے زندگی گزار رہے ہیں لیکن آج بھی دنیا میں ایسے لوگ ہیں جو اشرف الامخلوقات ہونے کے باوجود اس دور میں بھی جانوروں کے انداز میں زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق چین میں ایک 50 سالہ شخص گزشتہ 30سال سے اپنے دو ہاتھوں اور دونوں پیروں پر بندروں کی طرح چلتا اور اسی طرح درختوں پر چڑھتا ہے۔
چین ہیگانگ فٹنس کا بہت شوق رکھتے ہیں اور چین کے صوبہ شانژی سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنے مختلف انداز کے سبب عوام کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
ملک میں فٹنس کے دلدادہ مختلف افراد کی جاگنگ یا ورزش کرکے تائی چی کرنے کے بجائے ہیگانگ ایک بندر کی طرح چلتے ہیں اور انہی کی طرح درختوں پر بھی چڑھ جاتے ہیں۔
وہ ایسا تین دہائیوں سے کر رہے ہیں جب وہ چڑیا گھر میں ایک بندر سے متاثر ہوئے اور وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس کے بعد سے ان کی صحت بہترین ہے۔
چین ہیگانگ نے کہا کہ میں نے 20 سال کی عمر سے اس طرح سے ورزش کر رہا ہوں، میں اکثر چڑیا گھر میں بندروں کو دیکھتا تھا، مجھے لگتا تھا کہ یہ بہت مزیدار ہے اور میں نے ان کی نقل کرنا شروع کردی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اکثر نزلہ سمیت دیگر مسائل کا سامنا رہتا تھا کیونکہ میں اس وقت کسان کا کام کرتا تھا اور کامکی تلاش میں شہر آنے کے بعد اپنا اکثر فارغ وقت بندروں کی طرح چلنے کی ورزش کرتے میں گزارتے ہیں اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ اس کے بعد مجھے ڈاکٹر کے پاس کبھی نہیں جانا پڑا۔
ہیگانگ نے کہا کہ ابتدا میں انہوں نے صرف بند کی طرح چلنا شروع کیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے درخت پر بھی چڑھنا شروع کیا اور پھر شاخوں پر جھولنا، ایک سے دوسرے درخت پر چھلانگ لگانا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ حال ہی میں اپنے معمول میں جانوروں کے انداز اپنانا شروع کر دیے ہیں جس میں مگرمچھ کی طرح رینگنا شامل ہے۔
ہیگانگ نے کہا کہ کافی لوگ ان سے اس بارے میں دریافت کرتے ہیں کہ وہ کیوں اس انداز میں چلتے ہیں کیونکہ اکثر لوگ اسے عوام کے سامنے کرتے ہوئے شرم محسوس کرتے ہیں جو اپنے آپ میں انتہائی شرمناک بات ہے کیونکہ یہ ایک بہترین کھیل ہے۔