عدالتی کارروائی کے دوران مسلسل بولنے پہ منہ پر ٹیپ لگانے کی سزا

Last Updated On 08 August,2018 10:28 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) امریکہ میں عدالتی کارروائی کے دوران جج نے ملزم کے منہ پر ٹیپ لگانے کی سزا دیدی۔ رپورٹ کے مطابق حال ہی میں اوہائیو کلیولینڈ میں اغوا اور کریڈٹ کارڈ چوری کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران 32 سالہ ملزم فرینکلن ولیم خاموش نہ رہا اور مسلسل بولتا رہا۔

اس موقع پر جج جون روسو نے ملزم کو حکم دیا کہ وہ خاموش ہو جائیں اور اُس وقت وضاحت دیں جب اُن سے پوچھا جائیگا لیکن ملزم ولیم نے ایک نہ سنی اور جواب دیا ’’میں کیسے چپ بیٹھوں، یہ میرا کیس ہے اور میری سزا کا معاملہ ہے ‘‘۔ جج نے اُن سے ایک بار پھر کہا بغیر اجازت بولنے پر پابندی ہے، میں آپ کے دلائل بھی سنوں گا لیکن ابھی آپ خاموش بیٹھیں تاہم ملزم نے اپنی بات جاری رکھی جس پر جج نے تنگ آ کر حکم دیا کہ ان کے منہ پر ٹیپ لگا دی جائے جسکے بعد پولیس افسروں نے ملزم کا منہ ٹیپ لگا کر بند کردیا۔ ملزم کے منہ پر ٹیپ لگی تصویر وائرل ہوئی تو صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے کہا یہ نا انصافی ہے اور ملزم کو اظہار رائے کے حق سے محروم کرنے پر جج کو سزا دی جانی چاہیے۔