برسلز:(ویب ڈیسک ) یورپی یونین نے فیس بک اور انسٹا گرام کے خلاف رسمی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے یہ تحقیقات بچوں کے تحفظ کے حوالے سے لاحق خدشات کے باعث کی جا رہی ہے۔
یورپی کمیشن کی جانب سے یہ اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اگست 2023 کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (ڈی ایس اے) کے تحت میٹا کی زیر ملکیت سروسز کے خلاف تحقیقات کی جائے گی۔
یہ اعلان اس لیے اہم ہے کیونکہ رسمی تحقیقات سے یورپی کمیشن کو میٹا کے خلاف کارروائی کے لیے اضافی تحقیقاتی اختیارات مل سکیں گے، جیسے دفاتر کی تلاشی لی جاسکے گی یا عارضی اقدامات کا اطلاق ہوگا، ڈی ایس اے کی کسی بھی خلاف ورزی ثابت ہونے پر میٹا پر اس کی عالمی آمدنی کے 6 فیصد حصے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
ڈی ایس اے کے تحت میٹا کے دونوں سوشل میڈیا نیٹ ورک کو بہت بڑے آن لائن پلیٹ فارمز (وی ایل او پیز) قرار دیا گیا ہے، یورپی کمیشن کے حکام نے بتایا کہ انہیں شبہ ہے کہ میٹا کو بچوں کو لاحق خطرات کی روک تھام میں ناکامی کا سامنا ہو رہا ہے۔
حکام کو دونوں سوشل نیٹ ورکس کے لت لگانے والے ڈیزائن پر زیادہ تحفظات ہیں جس میں اگر کوئی بچہ ایک ویڈیو دیکھتا ہے تو الگورتھم کی جانب سے اس سے ملتے جلتے مواد پر مبنی ویڈیوز کو دکھایا جاتا ہے، یورپی کمیشن کو میٹا کےبچوں کی عمروں کی تصدیق کے طریقہ کار پر بھی تحفظات ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہم یہ کیسے یقین کر سکتے ہیں کہ ان سروسز تک رسائی کرنے والوں کی عمریں 13 سال سے زائد ہیں یا کم عمر بچوں کو ان سروسز تک رسائی سے روکنے میں یہ پلیٹ فارمز کس حد تک مؤثر انداز سے کام کر رہے ہیں۔
یورپی یونین کو شبہ ہے کہ میٹا کی جانب سے ڈی ایس اے کی شقوں 28، 34 اور 35 کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور اسی لیے گہرائی میں جاکر تحقیقات کی جائے گی، یورپی یونین کی جانب سے اپریل 2024 میں ٹک ٹاک کے خلاف بھی اس طرح کی تحقیقات شروع کی گئی تھی۔
واضح رہےاسی طرح انتخابات کے حوالے سے فیس بک اور انسٹا گرام کے اقدامات پر بھی یورپی کمیشن کی جانب سے میٹا کے خلاف ایک الگ تحقیقات کی جا رہی ہے، جس کا اعلان گزشتہ ماہ کیا گیا تھا۔