لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب یونیورسٹی کے ماہرین پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم نے سموگ سمیت فضائی آلودگی جانچنے کا سستا اور معیاری سینسر بنا لیا۔ سربراہ تحقیقاتی ٹیم ڈاکٹر ذوالفقار کہتے ہیں ان آلات سے جمع ہونے والا ڈیٹا امریکی سیٹلائٹ سے بھی معتبر ہے۔
فضائی آلودگی کے زمینی حقائق جانچنے کیلئے پنجاب یونیورسٹی کا اہم اقدام، لاہور میں پہلی بار 10 سینسرز نصب کردئیے۔ اس سے پہلے فضائی آلودگی جانچنے کا واحد ذریعہ صرف سیٹلائٹ تھا۔
سربراہ تحقیقاتی ٹیم ڈاکٹر ذوالفقار علی کے مطابق برٹش کونسل کی مالی مدد سے تیار کیے گئے ان آلات سے آلودگی کا صیح انداز ہوسکے گا۔ سموگ کو سمجھنے میں یہ سینسرز زمینی حقائق کے ساتھ ڈیٹا بھجیں گے۔ عام آدمی بھی صورتحال کا جائزہ لے سکتا ہے۔
ڈاکٹر ذوالفقار علی نے مزید بتایا کہ سموگ سینسرز کی مالیت تقریباً 7 کروڑ روپے ہے لیکن پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے تیار کیے جانے والے سینسر کی لاگت ایک لاکھ روپے اور لائف پیریڈ 15 سال ہے۔
جامعہ پنجاب کی ریسرچ ٹیم نے کرین فیلڈ یونیورسٹی برطانیہ کے تعاون سے زمینی حقائق پر مبنی سینسرز بنائے ہیں جو امریکہ میں اسمبل ہوئے۔