لاہور: (محمد اشفاق) لاہور کی سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف دس ارب کے ہرجانے کے دعویٰ پر وزیراعظم شہباز شریف کے بیان حلفی پر جزوی جرح مکمل کر لی۔
ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب ہرجانے کے دعویٰ پر سماعت کی، دوران سماعت وزیراعظم شہباز شریف بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش ہوئے، بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین نے وزیراعظم شہباز شریف سے انکے بیان حلفی پر جرح کی۔
وکیل نے وزیراعظم شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے دعویٰ ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر نہیں کیا؟ جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا یہ میرے پاس لکھا ہے کہ دعویٰ ڈسٹرکٹ جج کے پاس دائر ہوا، اس پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے سوال کیا کہ آپ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے دعویٰ میں کسی میڈیا ہاؤس کو فریق نہیں بنایا؟ جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جی یہ بات درست ہے۔
وکیل نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے بانی پی ٹی آئی نے آپ پر 10 ملین کا الزام آمنے سامنے نہیں لگایا؟ جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹی وی پر سب کے سامنے بار بار یہ الزام لگایا گیا، یہ الزام بار بار دہرایا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف پر جرح کے دوران بجلی بند ہو گئی، بجلی بند ہونے سے دعویٰ پر سماعت کچھ دیر کیلئے روک دی گئی۔
بجلی کی بحالی کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو وزیراعظم شہباز شریف نے جرح کے دوران بتایا کہ یہ بات درست نہیں ہے کہ سیاسی حریف ہونے کی وجہ سے میں اور بانی پی ٹی آئی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتے رہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے مجھ پر جھوٹے الزامات عائد کئے جس کی وجہ سے انکے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔
بعدازاں عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کو آئندہ سماعت پر جرح مکمل کرنے کے لئے طلب کرتے ہوئے کارروائی 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔