لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے خلاف درج مقدمات ایک ہی جج کے پاس مقرر کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق ندیم اور جسٹس امجد رفیق نے بطور اعتراضی درخواست پر سماعت کی، فواد چودھری کی جانب سے ایڈووکیٹ میاں علی حیدر عدالت پیش ہوئے۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا کہ درخواست میں بہت ساری استدعائیں نہیں کی جا سکتیں، درخواست کی سماعت آئینی بنچ کرے۔
درخواست گزار کے وکیل میاں علی حیدر نے مؤقف اپنایا کہ درخواست میں ایک ہی طرز کی استدعائیں کی گئی ہیں، پنجاب اسمبلی نے آئینی بنچ کے حوالے سے بل پاس نہیں کیا، آئینی بنچ ابھی تک نہیں بنا اس لیے اعتراض درست نہیں ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ فواد چودھری کے خلاف 9 مئی کے پنجاب بھر میں 32 مقدمات درج ہیں، پنجاب بھر میں جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات درج کیے گئے ہیں، تمام مقدمات میں ایک ہی طرز کا جرم بیان کیا گیا ہے، درخواست گزار کا تمام مقدمات میں پیش ہونا ممکن نہیں ہے، عدالت تمام مقدمات کو ایک ہی جج کے پاس سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے۔
بعدازاں عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے خلاف درج مقدمات ایک ہی جج کے پاس مقرر کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔