کسانوں سے گندم نہ خریدنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا: مریم نواز

Published On 28 October,2024 03:25 pm

حافظ آباد: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ کسانوں سے گندم نہ خریدنے پر اپنوں اور غیروں سے بہت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

حافظ آباد میں کسان کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج کی تقریب کے مہمان خصوصی میرے کسان بھائی ہیں، کسان کارڈ کی لانچ پر سب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، بہت سےایسے منصوبے ہیں جن پر وزرا سے زیادہ خود محنت کرتی ہوں، کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے دن رات محنت کررہی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج نوازشریف کی یاد اور کمی محسوس ہورہی ہے، کسان بھائی نوازشریف کے دل کے بہت قریب ہیں، کسان کارڈ کی لانچنگ پہلے نوازشریف نے کرنی تھی، نوازشریف کو کسی کام سے بیرون ملک جانا پڑا، منصوبے کی کامیاب لانچنگ پر اپنی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ کسانوں سے گندم نہیں خریدی تو بہت تنقید سننے کو ملی، روٹی کی قیمت 30روپے تک ہونے جارہی تھی، مجھے پنجاب میں بسنے والے 14کروڑ عوام کی روٹی کا خیال کرنا ہے، صرف یہ نہیں چاہتی کہ پنجاب کے عوام کیلئے روٹی سستی ہو، پنجاب وہ واحد صوبہ ہے جہاں روٹی 12روپے کی ہے، ایسے فیصلے اور پالیسیاں بنانی ہیں جن سے کسان بھائیوں کو نقصان نہ ہو، کسان کارڈ اس سلسلے کی سب سے بڑی کڑی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہم کسان کارڈ سے ڈائریکٹ کسان تک پہنچ رہے ہیں، اب درمیان میں کوئی بلیک میلر یا آڑھتی نہیں ہے، یہ نظریہ غلط ہے کہ حکومت کسان سے گندم خریدتی ہے، کسان سے حکومت نہیں آڑھتی اونے پونے داموں گندم خریدتا ہے، آڑھتی کسان کی محنت میں اپنا منافع شامل کرکے حکومت کو گندم بیچتا ہے، اللہ کے فضل سے اب حکومت ڈائریکٹ کسان تک پہنچی ہے، ہم نے ساڑھے 500ارب روپے سے کسان پیکیج نکالا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسان آڑھتی سے قرض لیتے تھے اور سود سمیت واپس کرتے تھے، اس بار کسانوں کا سود ہم نے اٹھالیا،ایک ہزار بھی سود میں نہیں دینا، کہا جاتا ہے گندم نہیں خریدی کسان حکومت سے ناراض ہوگئے، کسان کارڈ کیلئے مجھے 12لاکھ سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں، ٹریکٹرز سکیم میں 15لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، ہم نے پہلے کسان کارڈ کا بجٹ 5 لاکھ کسانوں کیلئے رکھا تھا، میں نے 5سے بڑھا کر کسان کارڈز کی تعداد ساڑھے 7لاکھ کردی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ آپ نے صرف شناختی کارڈ نمبر میسج کرنا ہے،گھر پر کسان کارڈ ڈلیور کریں گے، اب کسی لائن میں نہیں لگنا پڑے گا، تقریبا ً 4 لاکھ کے قریب کسان کارڈ ڈلیور کرچکے ہیں، بیج ،کھاد اور پیسٹی سائیڈ دے رہے ہیں، میں بھی اب پوری کسان بن گئی ہوں، بیج کی قیمت نیچے آئی ہے،کسان کے منافع میں اضافہ ہوا، یوریا کی بوری 6ہزار کی تھی اب 4ہزار کی ہے، گندم کا بیج بھی سستا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چند دنوں میں کسانوں نے کسان کارڈ کے ذریعے 6 ارب روپے کی خریداری کربھی لی، لوگ کہا کرتے تھے پنجاب فوڈ باسکٹ ہے، لوگ کہا کرتے تھے پنجاب کی سب سے بڑی فصل گندم ہے، کارڈ کے ذریعے سب سے زیادہ بیج گندم کا فروخت ہوا ہے، آپ گندم اگائیں منافع میری ذمہ داری ہے، ساڑھے بارہ سے 25ایکڑ پر گندم اگانے والوں کو لیزر لیولر دیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے بڑے کسانوں کیلئے ایک ہزار مفت ٹریکٹرز بھی رکھے ہیں، زیادہ تعداد 4 ایکٹر رقبے والے کسانوں کی ہے، ان کسانوں کو حکومت کی مدد کی ضرورت ہے، درخواست دینے والوں میں زیادہ تعداد نئے کسانوں کی بھی ہے، میرے لیے یہ حوصلہ افزا اور خوش آئند بات ہے، بہت سارے لوگوں کا رجحان زراعت اور گندم کی جانب ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرین ٹریکٹرز سکیم کا بھی آغاز ہونے جارہا ہے، ٹریکٹر 30 سے 40 لاکھ کا ہے، جتنا زیادہ سے زیادہ ہوسکا حکومت پنجاب ادا کرے گی، ہم 35 سے 40 ارب روپے کا ایک بہت بڑا پروگرام لارہے ہیں، پنجاب کی ہر تحصیل میں کسان کیلئے کرائے پر مشینری موجود ہوگی، ہم ایک فیصد بھی منافع نہیں لیں گے، اب کسانوں کا ہاتھ ٹوکے میں نہیں کٹے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل اور بجلی سے چلنے والے زرعی ٹیوب ویلز کو سولرائزڈ کرنے جارہے ہیں، بلوں سے کسانوں کے منافع میں کمی آتی ہے، ہم 7 ہزار ٹیوب ویلز کو پہلے مرحلے میں سولرائزڈ کریں گے، ہم نے 993 ایگریکلچرانٹرنز کو انٹرشپ دی، ایگرکلچر منسٹر اور سیکرٹری کی ڈیوٹی لگائی ہے، سپلائی کی کمی کی وجہ سے اشیا کی قیمتیں اوپر جاتی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کئی بار جعلی ادویات اور جعلی کھاد ملتی ہے، ہم نے پورے پنجاب میں 2200 آؤٹ لیٹس بنائی ہیں ، ان آؤٹ لیٹس پر صرف آپ کو کسان کارڈ سوائپ کرنا ہے، ہم نے ان آؤٹ لیٹس کو بڑھا کر 3000کردیا ہے، جب بھی کسان کیلئے عملی اقدامات کیے وہ مسلم لیگ ن نے کیے، مسلم لیگ ن کے ہاتھ میں کوئی جادو کی چھڑی نہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ آج پاکستان سٹاک مارکیٹ 91 ہزار پر چلی گئی، تحریک انتشار کے دور میں سٹاک مارکیٹ ہر دن ڈوب رہی تھی، سٹاک مارکیٹ آج کیوں اوپر چلی گئی کیونکہ نوازشریف کی حکومت ہے، مہنگائی کیوں نیچے آرہی ہے کیونکہ نوازشریف کی حکومت ہے، آج دوسرے ممالک کا اعتماد پاکستان پر بحال ہورہا ہے، خالی سیاسی نعرہ لگاکر گھر جاکر کمبل لے کر سو جاؤ تو اس سے کسان کا پیٹ نہیں بھرتا، کسان کا پیٹ کام کرنے سے بھرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا کہ گزشتہ 5 سال میں نالائقوں ،دہشتگردوں کی حکومت میں پاکستان کا نقصان ہوا، آج ہر آنے والا دن خوشخبری لارہا ہے، سیاست،گالم گلوچ سے لوگوں کے پیٹ نہیں بھرتے، عملی کام کرنے سے لوگوں کے پیٹ بھرتے ہیں، میں پنجاب کو بدلتا ہوا دیکھ رہی ہوں، جب کسی ہسپتال یا عوام میں جاتی ہوں تو لوگوں کے چہروں پر خوشی آجاتی ہے۔