سری نگر: (ویب ڈیسک ) بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا۔
بھارتی فورسز نے ضلع گاندربل میں آپریشن کے دوران 150 سے زائد افراد کو حراست میں لےلیا، پولیس کے انسداد انٹیلی جنس ونگ نے متعدد اضلاع سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا اور نوجوانوں کے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر قیمتی سامان بھی ضبط کرلیا۔
5اگست2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیر کے خلاف مظالم میں تیزی لائی گئی۔
اقوام متحدہ کے پاکستانی مشن میں فرسٹ سیکرٹری سرفراز گوہر نے بیان میں کہا کہ پانچ ہزار سے زائد کشمیری اس وقت جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں، بھارت کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے جبری گمشدگیوں کو ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تھرڈکمیٹی میں جبری گمشدگیوں سے متعلق ورکنگ گروپ کے ساتھ مباحثے میں پاکستانی مندوب کاکہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کئی دہائیوں سے کشمیری عوام کو خوف و تشدد کے ماحول کا سامنا ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ 8 ہزار سے زیادہ کشمیری لاپتہ ہیں، مقبوضہ علاقے میں اب تک ہزاروں اجتماعی گمنام قبریں دریافت ہوئی ہیں۔