اسلام آباد: (دنیا نیوز) نئے چیف جسٹس کے تقرر کیلئے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی قائم ہو گئی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل دو پہر دو بجے ہوگا، اجلاس میں ٹی او آرز طے ہوں گے، کمیٹی وزارت قانون سے نئے چیف جسٹس کیلئے 3 سینئر ججز کا پینل طلب کرے گی، کمیٹی 3 سینئر ججز کے پینل میں سے اگلے چیف جسٹس کا چناؤ کرے گی۔
کمیٹی میں مسلم لیگ ن کے 4، پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل کے 3، 3 ارکان جبکہ پاکستان تحریک انصاف، جمعیت علما اسلام اور متحدہ قومی موومنٹ کا ایک ایک رکن شامل ہے۔
مسلم لیگ ن
مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک اور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے نام دے دیئے گئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی
پیپلز پارٹی کی جانب سے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک اور سید نوید قمر کے نام بھجوا دیئے گئے۔
فاروق ایچ نائیک سینیٹ کی جانب سے جبکہ راجا پرویز اشرف اور نوید قمر قومی اسمبلی کی نمائندگی کریں گے۔
سنی اتحاد کونسل
پارلیمانی کمیٹی کے لیے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا کے نام دیئے گئے ہیں۔
جمعیت علما اسلام
جے یو آئی ف نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کو نامزد کیا ہے، سینیٹ میں جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عطا الرحمان نے کامران مرتضیٰ کا نام سینیٹ سیکرٹریٹ کو پہنچا دیا۔
پاکستان تحریک انصاف
نئے چیف جسٹس کی تقرری کیلئے تشکیل دی جانے والی پارلیمانی کمیٹی کے پی ٹی آئی نے سینیٹر علی ظفرکو نامزد کیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان
ایم کیو ایم کی جانب سے خاتون رکن رعنا انصار کو پارلیمانی کمیٹی کے لیے بطور ممبر نامزد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی ججز کے پینل میں سے چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی۔
موجودہ چیف جسٹس ریٹائرمنٹ سے 3روز قبل 3 سینئر ججز کا پینل سپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کریں گے اور سپیکر قومی اسمبلی چیف جسٹس کی تقرری کے لیے ججز کا پینل کمیٹی کو ارسال کریں گے۔
اس سے قبل خصوصی کمیٹی میں پارلیمانی جماعتوں کی متناسب نمائندگی کا فارمولا بھی تیار کیا گیا، جس کے مطابق 39 ارکان اسمبلی پر سیاسی جماعت کو خصوصی کمیٹی میں ایک نشست الاٹ ہوگی، سیاسی جماعتوں کو سینیٹ میں 21 ممبران پر ایک نشست ملے گی۔
متناسب نمائندگی کے لیے تیار کئے گئے مجوزہ فارمولے کے تحت مسلم لیگ ن کو خصوصی کمیٹی میں 4 نشستیں ملی ہیں، جس میں تین ارکان اسمبلی اور ایک سینیٹ سے ملی ہے، پیپلز پارٹی کو خصوصی کمیٹی میں 3 نشستیں ملی ہیں، جس میں قومی اسمبلی سے 2 اور سینیٹ سے ایک نشست ملی ہے۔
اسی طرح، پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کو بھی خصوصی کمیٹی میں نشستیں ملی ہیں، سنی اتحاد کونسل کو قومی اسمبلی سے 2 جبکہ پی ٹی آئی کو سینیٹ سے ایک نشست ملی ہے، ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کو بھی خصوصی کمیٹی میں ایک ایک رکن کی نشست ملی ہے۔
ایم کیو ایم کو قومی اسمبلی اور جے یو آئی کو سینیٹ سے ایک نشست خصوصی کمیٹی میں ملی ہے، البتہ جے یو آئی کو حکومتی کے خصوصی کوٹے سے ایک نشست ملی ہے۔
آرٹیکل 175 اے کی شق 3 اے کی ذیلی شق 1 اور 2 کے تحت خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔