اسلام آباد: (دنیانیوز) وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کاکہنا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں وزیراعظم شہبازشریف نے مسلم امہ کی بہترین ترجمانی کی ، وزیراعظم کی جنرل اسمبلی میں تقریر کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف امریکہ کا کامیاب دورہ کر کے وطن واپس آئے، وزیراعظم کے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کو بہت پذیرائی ملی، وزیراعظم کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب پاکستان کے لئے باعث اعزاز ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ دیگر ممالک کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں بھی بہت حوصلہ افزاءرہیں، وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقات سے خارجہ پالیسی کو تقویت ملی، وزیراعظم شہبازشریف نے اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کیلئے بھرپور آواز اٹھائی، دورہ امریکا سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ہماری خارجہ پالیسی مضبوط ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر کو سب سے زیادہ بار دیکھا گیا، تاریخی طور پر جب اقوام متحدہ کی تقریر لکھی جائے گی تو اس تقریر کا ذکر ضرور کیا جائے گا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے ، وزیراعظم نے فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کے جنگی جرائم کو بھرپور انداز میں پیش کیا ، وزیراعظم نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے ۔
عطاتارڑ نے کہا کہ پاکستانی وفد نےاسرائیلی وزیراعظم کے خطاب شروع ہونے سے پہلے واک آؤٹ کیا، پاکستانی وفد کے واک آؤٹ پر دیگر ممالک نے بھی واک آؤٹ کیا، واک آؤٹ کرنے سے پاکستان کا اسرائیل کیخلاف مضبوط مؤقف سامنے آیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کیلئے بھرپور آواز اٹھائی ، اقوام متحدہ اجلاس میں کشمیر کاز میں نئی روح پھونکی گئی، وزیراعظم نے اقوام متحدہ اجلاس میں کشمیریوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا، بھارت کو باور کرایا گیا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کا منہ توڑ جواب ملے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے ملکی معیشت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی ریٹ کم ہونے سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی پاکستان کی معیشت میں بہتری کو سراہا، ترکیہ کی معیشت نے پچھلی کئی دہائیوں کے اندر جس طرح ترقی کی، اس کی پوری مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے، پچھلے سال 32 فیصد سے اس سال 9.6 فیصد پر مہنگائی کا آنا بڑا کارنامہ ہے، مستقبل میں مہنگائی میں مزید کمی واقع ہوگی۔