اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم روکنے کیلئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوششیں جاری ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد جے یو آئی سربراہ سے ملنے پہنچا، پی ٹی آئی وفد میں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، عمر ایوب، شبلی فراز،صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے۔
پی ٹی آئی وفد پہلے ملنے پہنچا تو حکومتی وفد سربراہ جے یو آئی کی رہائشگاہ میں موجود تھا جس کے باعث پی ٹی آئی رہنما لوٹ گئے اور پھر رات گئے دوبارہ پہنچے جہاں مولانا فضل الرحمان نے وفد کا استقبال کیا۔
ملاقات میں ترجمان جے یوآئی اسلم غوری، قانونی ٹیم کے سینیٹر کامران مرتضیٰ اور حافظ احسان کھوکھر بھی شریک ہوئے۔
دوران ملاقات وفد نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کی حمایت نہ کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی۔
اس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ حکومتی تجاویز سے اتفاق نہیں کرتے، اس لئے اپنی تجاویز حکومت کو دے دی ہیں، فرد واحد کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں نہیں ہوں، اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت جاری ہے۔
واپسی پر پی ٹی آئی وفد نے میڈیا کو ملاقات کی تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا ملاقات اچھی رہی، مولانا فضل الرحمان نے اچھا کھانا کھلایا اور ہم اب کہہ سکتے ہیں کہ حکومت کے پاس نمبر پورے نہیں ہو رہے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اللہ خیرے گا انشاء اللہ، کچھ چیزیں باہمی طور پر ہوتی ہیں۔