اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان میں موجود کشمیر پراپرٹی کی فروخت کے حوالے سے حکومتی نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔
حکومت پاکستان نے کشمیر پراپرٹی بیچنے کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے 7 نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی کے سربراہ وزیر امور کشمیر تھے، 3 ستمبر کو نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا۔
کشمیر کونسل کے تین ممبران خواجہ طارق سعید، سردار عبدالرزاق خان اور شجاع خورشید راٹھور نے وزیراعظم پاکستان کو خط لکھا تھا، خط میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
کمیٹی پاکستان کے شہروں اور دیہاتوں میں موجود کشمیر پراپرٹی کو فروخت کرنے کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کیلئے تھی، کمیٹی میں آزاد کشمیر حکومت کا کوئی نمائندہ شامل نہیں تھا۔
فروخت کا مقصد یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اس پراپرٹی کو فروخت کر کے جموں کشمیر کے شہریوں کی فلاح کیلئے رقم استعمال کی جائے گی۔
کشمیر پراپرٹی راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ وغیرہ میں انتہائی مہنگے کمرشل مقامات پر موجود ہے، اس کے علاوہ کشمیر پراپرٹی میں زرعی اراضی بھی موجود ہے۔