اسلام آباد: (دنیا نیوز) سندھ کے وزیر برائے توانائی و منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وفاق میں ہماری حکومت نہیں ہے اگر ہماری حکومت ہوتی تو تین سو یونٹ بجلی مفت ہوتی۔
صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرا ڈیپارٹمنٹ منصوبہ بندی اور ترقیات کا ہے اور آجکل بجلی کا مسلئہ ہی سب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں ہماری حکومت ہے ابھی ہم صفر سے ایک سو یونٹ فری بجلی کے حوالے سے پلان کر رہے ہیں، دوسرے مرحلے میں ہم تین سو یونٹ تک کریں گے تاہم سولر پینل پر ہم کام کر رہے ہیں اور اس کی بیڈز بھی ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگست میں اسے تقسیم کیا جائے گا، اس کا طریقہ کار بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کم سکور ہے اس کے ذریعے کیا جائے گا، 1300 ہزار کے قریب شناخت کر لی ہے، پانچ ہزار گھروں کو دیکھ رہے ہیں ایک دو یا تین سولر پینل دینے کے ساتھ ساتھ ایک پنکھا، ایک بلب اور ایک چارجر دیا جائے گا۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سولر کے ذریعے عوام کو ریلیف دیا جائے گا، سندھ میں ایکسو، سیپکو اور کیسکو کام کر رہے ہیں ان کو پہلے یہ سہولت دی جائے گی اور سولر پارک بنائے جائے گے یہ ہی ہمارا اصل پروگرام ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سولر پارک بنانے جارہے ہیں جن سے بننے والی بجلی این ٹی ڈی سی کو دیں گے، زیرو سے تین سو یونٹ تک بجلی فری کریں گے، فوری ریلیف کے لیے سولر پینلز دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ منی گرڈ چھوٹے گاؤں اور دیہاتوں میں دیں گے، سروے میں 26 لاکھ کے قریب آف گریڈ گھرانے ہیں، فیڈرل گورنمنٹ بجٹ میں صوبوں کے لیے پی ایس ڈی پی بناتی ہے ، 2013 سے 2024 تک پی ایس ڈی پی تک 3 سے 4 فیصد سے زیادہ سندھ کے لیے سکیم نہیں رہی۔
سید ناصر علی شاہ نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کئی بار وفاقی حکومت کو خط لکھ چکے ہیں، سندھ کی سڑکیں بھی این ایچ اے کی ذمہ داری ہیں جبکہ دیگر صوبے بھی ہمارے ہیں مگر دکھ تو ہوتا ہے کہ این ایچ اے کی سڑکیں بہتر ہیں مگر سندھ میں نہیں۔