اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کی بات مشاورت کے بغیر ہونا مناسب نہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ وزیراطلاعات حکومت کا ترجمان ہوتا ہے، اس کے بیان کی اہمیت ہوتی ہے، وزیراطلاعات وہی بات کرتا ہے جو حکومت کا مؤقف ہوتا ہے، ترجمان حکومت کی اجازت اور مشاورت کے بغیر نہیں بولتا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں پر پابندیاں نہیں ہوتیں، دہشتگرد گروہوں اور گروپوں پر پابندیاں ہوتی ہیں، عسکری ونگ رکھنے والی جماعتوں پر پہلے بھی پابندیاں لگتی رہی ہیں۔
جاویدلطیف نے کہا کہ آج بھی جو دہشتگرد گروہ ہیں ان پر پابندیاں لگتی ہیں، پی ٹی آئی نے جو 9 اور 10 مئی کو کیا تو سیاسی جماعت کا جواز نہیں رہتا، ریاست کے مفادات کو دوسری ریاست کو بیچ دیں تو یہ آئین سے انحراف ہے، پاکستان تحریک انصاف کو 2 سال سے سہولت کاری میسرہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 9،10 مئی کے بعد ایک ادارے میں خود احتسابی ہوئی دوسرے ادارے میں نہیں ہوئی، دوسرے ادارے میں خود احتسابی شروع ہوئی لیکن بعد میں روک دی گئی تھی، پی ٹی آئی پر پابندی لگانی تھی تو9،10مئی واقعات کے بعد بہترین موقع تھا۔