اسلام آباد :(دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکلا ہڑتال پر بغیر اطلاع عدالت نہ آنے والے وکلا کے مقدمات خارج کر دیئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عدم پیروی پر متعدد درخواستیں خارج کیں۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وکلا ہڑتال کے باعث سائلین اور ان کے مقدمات متاثر نہیں ہونے چاہئیں، جو لوگ جیلوں میں قید اور گھر والے ضمانت کے منتظر ہیں، ان کی پریشانی بھی مدنظر رکھیں۔
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ اکثر مقدمات مہینوں بعد سماعت کے لیے مقرر ہوتے ہیں، ہڑتال کے باعث ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، عدالت نے مہرین یعقوب اور تین دیگر اساتذہ کی مستقلی کے لیے دائر درخواستیں عدم پیروی پر خارج کر دیں۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کیس اپنے نمبر پر کال ہوا مگر عدالتی وقت ختم ہونے تک پٹیشنرز کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا، پٹیشنرز کے وکلا کی جانب سے التوا کی درخواست بھی دائر نہ کی گئی، درخواست عدم پیروی پر خارج کی جاتی ہے۔
خیال رہے مہرین یعقوب اور دیگر اساتذہ نے ریگولرائزیشن کے لیےعدالت سے رجوع کیاتھا، وزرات پلاننگ کے خلاف نائلہ عروج کی ریگولرائزیشن کی درخواست بھی عدم پیروی پر مسترد کر دی گئی، ماربل فیکٹری کو سی ڈی اے کی جانب سے سیل کر کے جگہ کو نقصان پہنچانے کا کیس بھی وکیل کی عدم حاضری کے باعث خارج کردیا گیا۔
عدالت نے محمد افضل شاہد کی درخواست ان کے وکیل عمران شفیق کے پیش نہ ہونے، سی ڈی اے سے کمرشل پلاٹ کے لیے نو ڈیمانڈ سرٹیفکیٹ اور این او سی کے حصول کی درخواست بھی عدم پیروی پر خارج کردی جو میاں محمد دین پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی نے ڈائریکٹر کے ذریعے سی ڈی اے کے خلاف دائر کی تھی۔