خیرپور: (دنیانیوز) پیپلزپارٹی سندھ کے سینئر نائب صدر منظور وسان کا کہنا ہے کہ عام انتخابات ملتوی بھی ہوسکتے ہیں ،2018 کے الیکشن میں ایک سازش کے تحت مجھے الیکشن سے باہر کیا گیا تھا۔
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 202 کے امیدوار منظور حسین وسان کے کاغذات نامزدگی فارم بحال کردیا گیا، پیپلزپارٹی سندھ کے سینئر نائب صدر منظور وسان کاکہنا ہے کہ پی ایس 27 اور این اے دو حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کیے ہیں دونوں حلقوں کے کاغذات نامزدگی بحال ہوگئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی ملا کھڑا شروع ہو چکا ہے ، جس کا انتظار ہے 8 فروری کو مقابلہ کرکے جیت کر دکھائیں گے ، 2018 کے الیکشن میں ایک سازش کے تحت مجھے الیکشن سے باہر کیا گیا تھا اور اثاثہ جات کی آڑ میں میرا فارم رد کیا گیا ۔
منظور وسان نے پیشگوئی کی کہ نئے سال میں نئی تبدیلیاں ہونگی ، 10اور 12 جنوری تک الیکشن کے سلسلے میں کچھ بھی ہو سکتا ہے ، عام انتخابات میں الطاف حسین بائیکاٹ کر جائیں گے اور ایم کیو ایم کے ووٹ ہمیں ملیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز لیگ جے یو آئی اور ایم کیو ایم کے مل کر الیکشن لڑنے کے امکانات کم ہیں، پیپلزپارٹی کراچی سے 8 سے 9 سیٹیں مزید لے جائے گی، کراچی کا سیاسی ماحول بدل چکا ہے اور پیپلزپارٹی کو کافی حد تک کا میابی ملے گی۔
منظور وسان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی الیکشن میں ظاہر نہیں بھی ہوئے تو پی ٹی آئی الیکشن لڑے گی ، پیپلزپارٹی کی جانب سے ابھی تک امیدواروں کو ٹکٹ جاری نہ کرنے کی وجہ پارٹی کے امیدوار زیادہ ہیں اور ووٹر بھی زیادہ ہیں ٹکٹوں کا اعلا ن جلد ہوگا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2018 میں بانی پی ٹی آئی کو لایا گیا لیکن نواز شریف کو لانے کی بات درست نہیں لگتی ، عام انتخابات ملتوی بھی ہوسکتے ہیں ، پی ٹی آئی کا نشان بحال ہوا ہے لیکن بانی پی ٹی آئی کے الیکشن لڑنے کے امکانات نہیں۔