کوئٹہ: (ویب ڈیسک) نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کی خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے انتخابات میں حقائق پر مبنی رپورٹنگ اور ڈس انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے وومن میڈیا سینٹر کے زیر اہتمام این ای ڈی یو ایس اے اور کامن ویلتھ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے تعاون سے کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ 5 روزہ تربیتی ورکشاپ میں شرکت کی۔
تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جان اچکزئی نے کہا کہ حکومت جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور استعداد کار کو بڑھانے کے لئے دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے ، اس حوالے سے کوئٹہ پریس کلب میں جدید ڈیجیٹل لیب قائم کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے بچوں اور بچیوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں صرف انہیں مواقع اور سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے جدید دور کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے نوجوان بچوں اور بچیوں کو جدید مہارت مہیا کرنے کے لئے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے 7 کروڑ رو پے کے فنڈ سے مواقع پیدا کریں گے، ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں نوجوان اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بلوچستان کے 20 پسماندہ علاقوں جس میں گوادر، پنجگور، بارکھان، کوہلو، قلعہ عبداللہ اور دیگر علاقوں کی خواتین کی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لئے خصوصی طور پر سیمینار اور ورکشاپس منعقد کر کے گھریلو سطح پر کاروبار کرنے کے مواقع اور مالی سہولیات مہیا کی ہیں تاکہ وہ چھوٹے کاروبار کو شروع کر کے اس کو وسعت دے سکیں۔
جان اچکزئی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اپنی تعلیم یافتہ بچیوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے اور انہیں روزگار فراہم کرنے کے لئے آنے والے دور کو مد نظر رکھ کر ڈیجیٹل میڈیا کی تربیت فراہم کریں تاکہ وہ اس کی افادیت سے روشناس ہوکر آگے بڑھ سکیں اور اپنے طور پر ملک کی معیشت کی مضبوطی میں کردار اد اکرسکیں۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت تعلیم یافتہ نوجوان بچوں اور بچیوں کی مہارت کو مزید بہتر بنانے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے اور اس حوالے سے صوبے میں خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے محکمہ ویمن ڈویلپمنٹ موثر انداز میں کام کررہا ہے۔