لاہور:(دنیا نیوز) نشانِ حیدر کا اعزاز پانے والے پاک فوج کے شیر دل جوان لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا 52 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔
لانس نائیک محمد محفوظ شہید کے یوم شہادت کے موقع پر دن کا آغاز قرآن خوانی اور دعاؤں سے ہوا، علماء کرام نے شہید کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔
لانس نائیک محمد محفوظ 25 اکتوبر 1944ء کو ضلع راولپنڈی کے علاقہ پنڈ ملکاں میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1962ء میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران واہگہ بارڈر پر لانس نائیک محمد محفوظ شہید نے انتہائی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلا خوف و خطر دشمن کی توپوں کو خاموش کرایا۔
جنگ کے دوران واہگہ اٹاری کی سرحد پر بھارتی فوج کی شیلنگ سے محفوظ شہید کی مشین گن تباہ جبکہ دونوں ٹانگیں زخمی ہوگئیں، زخمی حالت میں بھی انہوں نے جواں مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستانی فوج کے اس بنکر میں گھس کر دشمن کا مقابلہ کیا جہاں سے پاک فوج کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
محمد محفوظ شہید نے ہندوستانی سپاہی کو گلے سے دبوچ لیا لیکن دوسرے فوجی نے ان پر خنجر سے حملہ کر کے شہید کر دیا، لانس نائیک محمد محفوظ کی بہادری کا اعتراف ہندوستانی فوجیوں نے بھی کیا، ان کی شہادت کے بعد 23 مارچ 1972ء کو انہیں سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا اور ان کے گاؤں پنڈ ملکاں کا نام بھی محفوظ آباد رکھ دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افواج پاکستان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کو ان کے 52 ویں یوم شہادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بِلا شُبہ لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا یومِ شہادت افواج پاکستان کی مادر وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کا مظہر ہے، پاکستان کے یہ درخشندہ ستارے جنہوں نے ملک کی آبرو کیلئے اپنی جان نچھاور کی بِلاشُبہ عزت و تکریم کے مستحق ہیں، پوری قوم کو اپنے بہادر سپوتوں پر فخر ہے۔