فیصل آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، بانی پی ٹی آئی اعمال کی معافی مانگیں۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی پی 108اور109 میں بسنے والے مسیحی بھائیوں کا شکرگزار ہوں، الیکشن شیڈول کا اعلان ہوئے ایک دن ہوا ہے، اس تقریب کا انتظام کرکے یہاں کے لوگوں نے ہماری انتخابی مہم کا افتتاح کیا ہے، اللہ ہمیں اس حلقے سے مکمل کامیابی دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سازش کر کے نواز شریف کو عہدے سے ہٹایا گیا: رانا ثنا اللہ
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 2018ء میں حالات مشکل تھے، بہت ساری قوتیں مسلم لیگ ن کا راستہ روک رہی تھیں، ہم نے 2018ء میں بھی اس حلقے سے اکثریت حاصل کی تھی، 2018ء میں بھی یہاں سے مسیحی برادری نے ساتھ دیا تھا، یہاں میں نے وعدہ کیا تھا ایک ایک مسئلے کو حل کریں گے۔
مسلم لیگ پنجاب کے صدر نے کہا کہ 2012ء اور13ء میں لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کے ہاتھوں ملک گھرا ہوا تھا، ایک دن میں دو دو، تین تین دھماکے ہوتے تھے، ہم نے اس وقت بھی عوام سے کہا تھا ہمارے اوپر اعتماد کریں مسائل سے نجات دلائیں گے، اب بھی لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے یہ بہت مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں (ن) لیگ کامیاب ہو گی تو ملک بحرانوں سے نکلے گا: رانا ثنا اللہ
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم نے لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ کرکے دکھایا، ہمارے دور میں پٹرول 65 روپے لٹر تھا، سی پیک نے ایک طرف کی دنیا کو دوسری طرف کی دنیا سے ملا دینا تھا، اب ایک ارب ڈالر کیلئے سال سال آئی ایم ایف کی منتیں کرنی پڑتی ہیں، ملک ڈیفالٹ کر رہا تھا، آئی ایم ایف کا معاہدہ ناممکن تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو ناک سے لکیریں نکالنا پڑیں پھر جاکر آئی ایم ایف معاہدہ ہوا، 2020ء تک سی پیک منصوبہ مکمل ہونے جارہا تھا، 2017ء میں ایک سازش ہوئی اور مسلم لیگ ن کو روکا گیا، میاں نوازشریف کی حکومت ختم کی گئی، وزیراعظم ہاؤس سے نکالا گیا، سازش کے نتیجے میں جس کو لایا گیا اس نے معیشت کا بیڑا غرق کیا۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے، ہمارا جیلوں تک پیچھا کیا گیا، اللہ نے اس شخص کو بری نیت اور برے اعمال کی وجہ سے جیل تک پہنچایا ہے، اب اس شخص کو جیل میں جم دستیاب ہے، اس شخص کو جیل میں دیسی مرغ بنا کر دیا جاتا ہے، ہم نے آدھی زبان سے بھی نہیں کہا کہ اس کی سہولیات ختم کی جائیں۔
ن لیگ پنجاب کے صدر نے کہا کہ اس کا عمل یہ تھا کہ اس نے جیلوں تک ہمارا پیچھا کیا، امریکا میں جاکر کہتا تھا مجھے پتہ چلا ہے ڈاکٹروں نے نوازشریف کے سیل میں اے سی لگا دیا ہے، اس ملک نے بدحال ہی ہونا تھا، اس ملک کی ترقی 2017ء میں نظر آرہی تھی، انہوں نے 9 مئی کے واقعات کئے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اب یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی، اب کہہ رہے ہیں کہ ہمارے خلاف مقدمات درج ہو رہے ہیں، بلاشبہ انہوں نے پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت بنائی تھی، چاہتے وہ سیاست کرنا تھے، لیکن انکے لیڈر نے ان کو دوسری سائیڈ پر لگادیا، 9 مئی کو انہوں نے ریڈ لائن کراس کی۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا الیکشن سے متعلق کوئی فیصلے نہیں ہوئے: رانا ثناء اللہ
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر نے کہا کہ احتجاج میں یہ حق نہیں کہ وہ جی ایچ کیو پر حملہ کردیں، احتجاج میں یہ حق نہیں کہ کسی کے گھر پر جاکر حملہ کردیں، شہداء کے مجسموں کو نیچے گرایا گیا، 9 مئی کو دفاع کے سب سے بڑے دفتر پر حملہ کیا گیا، ایسا کرنے والے کو تو پھر سزا ملے گی، اب کہا جارہا ہے ہمارے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ہمارے خلاف کارروائیاں ہورہی تھیں، ہم نے تو کسی پر حملہ نہیں کیا تھا، شہبازشریف نے اسمبلی میں ان کو کہا تھا آپ وزیراعظم بن گئے ہیں مبارک ہو، شہبازشریف نے ان کو کہا تھا آئیں بیٹھیں اور ملک کیلئے بات کریں، ان کا آگے سے یہی جواب تھا میں نے تمہیں نہیں چھوڑنا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران نے ہر شہر میں گینگ بنائے، کسی کو بخشا نہیں جائے گا، رانا ثنا اللہ
انہوں نے کہا کہ 2017ء میں ہم کہہ رہے تھے مسلم لیگ ن ملک کو ترقی کی جانب لیکر جائے گی، اب ہم کہہ رہے ہیں ملک کو بحرانوں سے بچائیں گے، گزشتہ حکومت نے ملک کی ترقی میں حصہ نہیں لیا، وہ ان پونے 4 سالوں میں ملک میں بحران لیکر آئے، آج عام آدمی کی زندگی مشکل نہیں ناممکن ہوگئی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے کی وجہ سے بجلی، گیس کے بل ادا کرنے مشکل ہوگئے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر آپ نے ہم پر اعتماد کیا تو ملک کو ان بحرانوں سے نکالیں گے، ہم عام آدمی کی انکم میں اضافہ کریں گے، ملک کو ترقی و خوشحالی کی طرف لیکر جائیں گے، تمام ورکرز حلقوں میں ذاتی اختلافات کو دوماہ کیلئے ایک سائیڈ پر رکھ دیں، پچھلی بار بھی اس حلقے سے 85 فیصد ووٹ ہمیں پڑا تھا۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر نے کہا کہ کل ہی نگران وزیراعلیٰ سے بات کروں گا، تمام مسیحیوں کی رکی ہوئی تنخواہیں اسی ہفتے میں ملیں گی۔