صبح وزیر اعظم شام کو ہائی جیکر بن گیا: سمجھ نہیں آئی جیل کیوں بھیجا گیا: نواز شریف

Published On 25 November,2023 06:19 pm

سیالکوٹ: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سمجھنے سے قاصر ہوں مجھے جیل کیوں بھیجا گیا، 1999ء میں بھی صبح ملک کا وزیر اعظم تھا شام کو ہائی جیکر بن گیا، کوشش کی گئی کہ مجھے سزائے موت ہو جائے۔

سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے دورہ کے موقع پر تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ سیالکوٹ چیمبر میں دعوت پر شکر گزار ہوں، سیالکوٹ شہر سے مجھے بہت پیار ہے، خواجہ آصف بچپن کے ساتھی ہیں ان سے بھی بڑا پیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ موٹروے پر آج پہلی دفعہ سفر کیا، سیالکوٹ کی ایکسپورٹ کو دگنا کرنا ہو گا، آپ لوگوں نے جیل نہیں دیکھی میں نے دو دفعہ دیکھی، ابھی تک سمجھ نہیں سکا جیل کیوں دیکھنا پڑی، آج تک کسی کو نہیں پتا خواجہ آصف جیل کیوں گئے، اسحاق ڈار جیل نہیں گئے، اس بات پر سب مسکرا دیئے۔

نواز شریف نے کہا کہ مریم نواز کے پاس کوئی عہدہ نہیں تھا ان کو بھی جیل جانا پڑا، بغیر کسی قصور کے ہم جیل سے ہو آئے ہیں، پہلی دفعہ ہائی جیکنگ کیس میں جیل گیا، صبح وزیراعظم اور شام کو میں ہائی جیکر بن گیا تھا، آئین کی پاسداری اور ملک میں استحکام ہونا بڑا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سازشیں کرکے ملک اجاڑدیا گیا،اب بھی سبق نہ سیکھا تونقصان اٹھائیں گے :نوازشریف

انہوں نے کہا کہ پالیسی پرعمل تب ہی ہو گا جب باقی سارے معاملات ٹھیک ہوں گے، ہنستے، بستے ملک کو جب ایسے لوگوں کے حوالے کریں گے تو پھر یہی حال ہو گا، " اوئے میں تمہیں جیل میں ڈالوں گا" کہا جاتا تھا، دھرنوں کے دوران کہا جاتا تھا نوازشریف کو وزیراعظم ہاؤس سے گھسیٹ کر لائیں گے، ہمارا معاشرہ توایسی باتوں کی اجازت نہیں دیتا۔

قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ سمجھدار لوگوں اور مستحکم حکومت سے ہی ترقی آئے گی، باتوں کے بجائے معیشت کو ٹھیک کرنا ہو گا، ہم کہاں تھے اور یہ ہمیں کہاں لے گئے، آج 50 ہزار کمانے والے کا گزارہ نہیں ہو سکتا، سبزی، دالیں، گھی، مرغی کی قیمت کہاں تک پہنچ گئی، لوگوں کا گزارہ بہت مشکل ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیول پلیئنگ فیلڈ ہوتی تو نوازشریف کیلئے ریڈ کارپٹ بچھایا جاتا: جاوید لطیف

نواز شریف نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں دہشت گردی، لوڈشیڈنگ کو ختم کیا، ہم نے اپنے دور میں امن قائم کیا، ہم سی پیک کو لے کر آئے، اس وقت بھرپور طریقے سے دھرنے ہو رہے تھے، دھرنوں کے باوجود ہم نے اپنی ترقی کے اہداف کو پورا کیا، ہمارے دور میں عالمی ادارے بھی ترقی کا اعتراف کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے مجھے کہا ایٹمی دھماکے نہ کریں، امریکی صدر نے 5 بلین ڈالر کی آفر کی لیکن ہم نے دھماکوں کو ترجیح دی، ایٹمی طاقت ہونے کی وجہ سے کوئی دشمن ہمیں میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، ایٹمی دھماکوں کے بعد واجپائی لاہور چل کر آئے، ہمارے دور میں فارن پالیسی بڑی کامیاب رہی، کسی اور دور میں بھارتی وزیراعظم پاکستان نہیں آئے، قوم کو ان چیزوں کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کومٹانےوالے مٹ گئےاور رُل گئے : خواجہ آصف

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں فارغ کر دیا، ایسا بندہ لائے جس نے اکانومی، کلچر کا بھٹہ بٹھا دیا، وہ خود نہیں آیا تھا اس کو لایا گیا تھا، ہمیں گرا کراس کو لایا گیا، جو اس نے حشر کیا سب نے دیکھا، پاکستان آج بھی وہی نتائج بھگت رہا ہے، جب کسی کی مدت پوری نہیں ہونے دیں گے تو پھر ملک کیسے آگے بڑھے گا، اگر کسی فیملی میں ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچی جائے تو گھر نہیں چل سکتے۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، جن سے ہم آگے تھے آج ان سے ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں، وزیراعظم کو کبھی پھانسی، کبھی جلاوطنی دیکھنا پڑتی ہے، یہ سوچنےکی باتیں ہے، آر ٹی ایس بند کرنے کے باوجود ہم پنجاب میں اکثریت میں تھے، کبھی ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹر اُڑ رہے تھے، سب کو اکٹھا کر کے چُوں چُوں کا مربہ بنا کر حکومت بنا دی۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم کو اسمبلی میں صرف ایم کیو ایم کے چار ووٹوں سے منتخب کیا گیا، ادھر الیکشن ہو رہا تھا اور میں اور مریم نواز جیل میں تھے، اگر 1999ء کا تسلسل رہتا تو آج ایکسپورٹ کہاں ہوتی، ہماری حکومت میں کسانوں کو ریلیف مل رہا تھا، ہمارے دورمیں زراعت بھی ترقی کر رہی تھی۔