اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو کام سے روکنے اور عہدے سے ہٹانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
صدر مملکت کے خلاف درخواست آئین کے آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت غلام مرتضیٰ نے دائر کی، صدر اور وزارت قانون کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر عارف علوی نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا جس سے صدر مملکت کے عہدے کی تضحیک ہوئی، صدر پوری قوم کا ہوتا ہے نا کہ صرف ایک سیاسی جماعت کا، عارف علوی نے اپنے صدارتی دفتر کو تحریک انصاف کی سیاسی سرگرمیوں کیلئے وقف کر رکھا ہے۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ عارف علوی عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر آئینی اقدام کے بھی مرتکب ہوئے ہیں، صدر نے اپنی آئینی ذمہ داری سے بھی پہلو تہی برتی ہے، عام انتخابات کی تاریخ دینا صدر کا کام تھا لیکن انہوں نے تاریخ نہیں دی۔
درخواست میں مزید موقف اپنایا گیا کہ صدر غیر قانونی طور پر اسمبلی کی تحلیل کے بھی مرتکب ہوئے ہیں، ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت آئین پر عملداری کو یقینی نہیں بنایا۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عارف علوی کو بطور صدر کام کرنے سے روکا جائے اور ان کے خلاف آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی عمل میں لائی جائے۔