کراچی: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کے ہوتے ہوئے حکومت کا نظام نہیں چل سکتا، یہ واحد ادارہ ہے جس کا مقصد صرف سیاستدانوں کا احتساب کرنا ہے۔
کراچی میں نیب کورٹ پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت ہی کوئی فیصلہ کرلے کہ نیب کے ادارے کا کیا کرنا ہے؟ یہ ادارہ وقت کا ضیاع اور لوگوں کی زندگیاں تباہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کہتا ہوں جو کیسز ہم پر بنائے ہیں انکو چلائیں، یہ کیس کب تک چلے گا یہ وقت بتائے گا، نہیں پتا کیس کی نوعیت اور ہمارا جرم کیا ہے، یہ کس قسم کا احتساب ہے، کون سا انصاف ہے؟ کئی جج ان عدالتوں سے ریٹائرڈ ہو کر گھر چلے گئے، اگر اس ادارے کو ختم نہیں کریں گے تو ملک نہیں چلے گا۔
یہ بھی پڑھیں:رؤف صدیقی کی شاہد خاقان عباسی کو ایم کیو ایم میں شمولیت کی دعوت
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور نوازشریف سیاسی لیڈر ہیں، سیاستدانوں کی ملاقاتیں ہونا اچھا ہوتا ہے، ملکی سیاست میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر آگے کے راستے کا تعین کرنا پڑے گا، 35 سال سے سیاست میں ہوں، سیاست کروں گا، ان حالات میں الیکشن کا قائل نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج ملکی مسائل کا حل کسی ایک جماعت کے پاس نہیں، مسائل کا حل اتحاد ہی دے سکتا ہے، پی ٹی آئی اقتدار میں رہی، اپوزیشن میں بیٹھے نہیں لیکن بڑی جماعت تھی، پی ٹی آئی کا سیاست میں ایک رول ہے، میں نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا، کسی مشاورت میں شامل نہیں ہوتا، میری دعا ہے الیکشن صاف و شفاف ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ میرا نوازشریف سے ذاتی تعلق، عزت کا رشتہ برقرار رہے گا، نوازشریف کے ملک آنے سے 10 روز قبل قطر میں ملاقات ہوئی تھی، مجھے بلائیں گے تو چلا جاؤں گا، پارٹی کے ہر اچھے برے وقت میں ساتھ رہا ہوں، آج جس طرح کے ملکی حالات ہیں ان میں الیکشن کی چوری کا بہت بڑا ہاتھ ہے، اگر آج بھی سبق حاصل نہ کیا تو آگے بھی خرابی ہی ملے گی۔