اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف الیون میں پرائیویٹ تعلیمی ادارے کو الاٹ شدہ پلاٹ پر تعمیرات سے روک دیا۔
عدالت نے ایف الیون میں پرائیویٹ تعلیمی ادارے کو پلاٹ الاٹ کرنے کے خلاف کیس کا تحریری حکم جاری کر دیا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 9 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ وزارت تعلیم بتائے ڈی جی فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن ابھی تک تعینات کیوں نہیں ہوا؟ بادی النظر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سکول میں صرف 20 فیصد کیلئے فری تعلیم آئینی خلاف ورزی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ سیکرٹری بطور ڈی جی فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اضافی چارج میں پالیسی فیصلہ نہیں کر سکتے، فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے پلاٹ کے معاملے پر وزارت تعلیم سے جن خدشات کا اظہار کیا وہ رپورٹ پیش کریں۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ آئندہ سماعت تک پلاٹ پر کسی قسم کی کوئی تعمیرات نہیں ہوں گی۔
ٹیچرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر کیس کی مزید سماعت 21 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔