لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب بھر میں اساتذہ لیوان کیشمنٹ اور سرکاری سکولوں کی نجکاری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جبکہ پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے متعدد اساتذہ کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے لاہور میں احتجاج کرنے والے 100 سے زائد اساتذہ و سرکاری ملازمین کو گرفتار کرلیا جبکہ فیصل آباد میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔
گوجرانوالہ، گجرات، بہاولپور، بہاولنگر اور میاں چنوں میں بھی اساتذہ کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ حافظ آباد میں اساتذہ کے ہمراہ طالب علم بھی سڑکوں پر نکل آئے، اساتذہ رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کیا گیا، احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس کی جانب سے 125 سے زائد طلبہ، دو ہیڈ ماسٹروں اور اساتذہ کے خلاف موٹروے بند کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
عارف والا میں اساتذہ کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں جبکہ تین روز سے سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں، پتوکی میں بھی اساتذہ کی جانب سے سکولوں کی تالا بندی کردی گئی، سرکاری اساتذہ لیو ان کیشمنٹ اور گریجویٹی بل میں ترامیم واپس لینے اور ساتھی اساتذہ کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ادھر گوجرانوالہ میں بھی اساتذہ نے سکولوں کی تالہ بندی کر کے تعلیمی بائیکاٹ کردیا، خواتین و مرد اساتذہ ڈی سی آفس کے سامنے جمع ہو گئے، احتجاجی مظاہرے میں ضلع بھر سے ہزاروں خواتین و مرد اساتذہ شریک ہیں۔
اساتذہ رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ لیو ان کیشمنٹ بحال کیا جائے اور پنشن رولز پر عمل درآمد روکا جائے، سرکاری سکولوں کی نجکاری روکی اور ریٹائرمنٹ پر گروپ انشورنس دی جائے، مطالبات پورے نہ ہوئے تو روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کیا جائے گا۔