لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ قائداعظمؒ کے پاکستان میں جڑانوالہ جیسے افسوسناک واقعات کی کوئی گنجائش نہیں۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے مسیحی برادری کے رہنماؤں کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی جس میں جڑانوالہ واقعہ کے متعلق اظہار خیال کیا گیا۔
مسیحی برادری کے نمائندہ وفد میں سینیٹر کامران مائیکل، بشپ آزاد مارشل، سابق ایم پی اے شکیل مارکس کھوکھر، شہزاد گل اور پاسٹر جمیل ناصر شامل تھے، کرنل میکڈونلڈ چندی، پاسٹر انور فضل، پاسٹر وسیم اللہ کھوکھر، بشپ سباسٹین شاہ اور دیگر بھی وفد کا حصہ تھے۔
ملاقات کے دوران انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اوقاف، سیکرٹری انسانی حقوق واقلیتی امور سمیت متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، دین اسلام اور نبی پاک ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں اقلیتوں کے حقوق پر جمعتہ المبارک کے خطبات دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ گرجا گھروں کو جلد از جلد اصل حالت میں بحال کیا جائے، تباہ ہونے والے چرچز کے نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد دی جائے گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ یہ ایک بڑا سانحہ ہے، شواہد مل گئے اور ویڈیوز بھی موصول ہوچکی ہیں، شرپسندوں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، واقعہ کے ذمہ داران قانون سے نہیں بچ سکیں گے، جڑانوالہ سانحہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے جہاں تک ممکن ہو سکا جائیں گے۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسیحی برادری کے جان ومال کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، اس دلخراش واقعہ کو بھول نہیں سکتے، مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کیلئے سب کو مل کر مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے، تعلیمی نصاب میں رواداری کا عوامی شعور بیدار کرنے کیلئے ترامیم ضروری ہیں۔