اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغانستان کو اپنی سرزمین کسی اور ملک میں دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے، طالبان کو دوحہ معاہدے پر عمل کرتے ہوئے دہشتگردی کو روکنا چاہیے۔
وزارت خارجہ میں چینج مینجمنٹ اقدام کے تحت ڈیجیٹائزڈ سسٹم کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بطور وزیر خارجہ یہ میرا منشور تھا کہ وزارت خارجہ کو بہتر بنایا جائے اور بیرون ملک مشنز اور دفتر خارجہ کے درمیان بہترین رابطہ قائم کیا جائے، ایک ایسا پلیٹ فارم جو عام لوگوں کیلئے باآسانی قابل رسائی ہو۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ہے کہ وزارت خارجہ میں مجموعی طور 51 منصوبوں پر کام کیا گیا ہے، 19 منصوبے تکمیل کو پہنچے 25 پر کام جاری ہے، فارن سروس اکیڈمی، ای میلنگ، پبلک ڈپلومیسی اور قونصلر سروسز سمیت بیشتر منصوبوں میں بہتری لائی گئی ہے، ڈیجیٹلائزیشن کے منصوبے کے تحت ہم مختلف انتظامی شعبوں میں بہتری لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایچ آر فنانس سمیت ای میل سسٹم کو ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں ہم نے وزارت خارجہ میں شمسی توانائی کا فائدہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شمسی توانائی کے منصوبے کا میں افتتاح بھی کروں گا، شمسی توانائی کے منصوبے کیلئے چین کے تعاون پر مشکور ہیں، ہم نے وزارت خارجہ کی نئی ویب سائٹ بھی ڈیویلپ کی ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ہے کہ ہمارے ہاں بھی دہشتگردی ہوتی ہے اور افغانستان میں بھی دہشتگردی ہوتی ہے، دہشت گردی پر قابو پانا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، جیسے ماضی میں دہشت گردوں کو شکست دی ایک بار پھر کامیاب ہوں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے مقابلے کیلئے افغانستان کو مدد دینے کیلئے تیار ہے، نیٹو نے جو اسلحہ اور سپلائز چھوڑی ہیں وہ بعض جگہوں پر دہشتگردوں کے پاس ہیں، مولانا فضل الرحمان کے پاس باجوڑ واقعے کی تعزیت کرنے گیا تھا، ہم بلاکس کی سیاست میں نہیں ہیں، نگران حکومت کیلئے مذاکرات آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔