قصور، بہاولنگر: (دنیا نیوز) طوفانی بارشوں اور بھارتی پانی سے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، راوی، ستلج، چناب اور جہلم میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
دریائے راوی اور چناب میں آئندہ 48 گھنٹوں میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
دریائے ستلج کے تیور پھر بدلنے لگے، ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح ایک بار پھر 20 فٹ تک بلند ہوگئی، سیلاب کے باعث ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 65 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا، دریا بپھرنے سے متعدد دیہات پانی میں ڈوب گئے جس کے باعث الرٹ جاری کر دیا گیا، ستلج اور راوی دونوں میں پانی کے باعث ضلعی انتظامیہ پھنس گئی، کیمپوں، ریسکیو اہلکاروں کو تعینات کرنا بھی مسئلہ بن گیا۔
ضلع بہاولنگر میں ہیڈسلیمانکی پر نچلے درجے کے سیلاب کے باعث دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں پھر سے اضافہ ہونے لگا، ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی میں اضافے کے ساتھ آمد 57196 اور اخراج 46186 کیوسک ہو گیا ہے۔
ضلع بہاولنگر کی حدود میں نچلے درجے کے سیلاب سے تین تحصیلیں بری طرح متاثر ہوئیں، پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے متعدد حفاظتی بند ٹوٹ گئے، سیلابی پانی سے ہزاروں ایکڑ قیمتی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں، درجنوں رہائشی ڈیرے، آبادیوں کو شدید نقصان پہنچا۔
متاثرہ علاقوں کے ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے، سیلابی پانی کی وجہ سے فصلیں اور مکان زیر آب آنے سے لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں، سیلابی پانی سے موضع عاکوکا ، ماڑی میاں صاحب، سنتیکا ، بہادرکا ، چاویکا اور دیگر مواضعات میں دریائی کٹاؤ جاری ہے۔
احمد پور شرقیہ میں بھی دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں 6 فٹ تک اضافہ ہوا ہے، پتن ایمن والہ کے قریب وسیع پیمانے پر فصلیں زیر آب آگئیں۔
دریائے ستلج اور دریائے چناب کا پانی ہیڈ پنجند سے گزرنے پر ہیڈ پنجند پر بھی پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد 40 ہزار 2 سو 85 کیوسک ہے، جبکہ پانی کا اخراج 30 ہزار 5 سو 85 کیوسک ہے۔
دوسری جانب دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، چناب نگر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 87 ہزار کیوسک، مرالہ کے مقام پر 1 لاکھ 18 ہزار، خانکی پر ایک لاکھ 31 ہزار جبکہ قادر آباد کے مقام پر 1 لاکھ 24 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر چناب نگر کا کہنا ہے کہ نشیبی علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لئے متعلقہ ادارے مکمل تیار ہیں۔