لاہور: (دنیا نیوز) چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ معیار کی زرعی ادویات کی کنٹرول ریٹ پر فراہمی کیلئے تحصیل سطح پر سہولت سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
زراعت، آبپاشی کے محکموں کے سیکرٹریز، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی، تمام ڈویژنل کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے، اس موقع پر جعلی زرعی ادویات کے خلاف جاری کریک ڈاؤن، کھادوں کی دستیابی، کپاس کی کاشت کے اہداف کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران زرعی ادویات کے معیار کی جانچ کیلئے صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر سیمپل ٹیسٹنگ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، کاشتکاروں کی سہولت کیلئے سینٹرز پر معروف پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے کاؤنٹرز قائم کئے جائیں گے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ جعلی زرعی ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیا جائے، محکمہ زراعت جعلی زرعی ادویات کے خلاف مہم میں فعال کردار ادا کرے، خریف کی فصل کیلئے یوریا سمیت تمام کھادوں کی مقررہ نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔
چیف سیکرٹری نے مزید کہا ہے کہ کپاس نہایت منافع بخش فصل ہے، کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی، زراعت کے شعبے کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں، کاشتکار خوشحال ہو گا تو ملک ترقی کرے گا۔
اجلاس کو سیکرٹری زراعت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کپاس کی کاشت کا 90 فیصد ہدف حاصل کر لیا گیا ہے، زرعی ادویات کے موثر استعمال کے سلسلے میں آگاہی بڑھانے کیلئے ملتان میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، سیمپل ٹیسٹنگ کی رپورٹ کی فراہمی کیلئے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔