اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے 3 شہریوں کو 32 لاکھ روپے کے انشورنس کلیمز ادا کرنے کی ہدایت کر دی۔
ثمینہ شہزادی، محمد محفوظ اور سیتا کے خاندان کے افراد نے بالترتیب 29 لاکھ، 198,290 اور 192,000 روپے کی انشورنس پالیسیاں حاصل کیں، پالیسی ہولڈرز کی موت کے بعد شکایت کنندگان کو اسٹیٹ لائف نے جان بوجھ کر بیماریاں چھپانے کے الزام عائد کر کے ورثاء کو رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا، شکایت کنندگان نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا، جس نے انکے حق میں احکامات جاری کر دیئے۔
محتسب کے فیصلوں کیخلاف اسٹیٹ لائف نے صدر کو درخواستیں دائر کیں، جنہیں صدر نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ثمینہ شہزادی کے شوہر کی موت دماغ کے ٹیومر کی بجائے کورونا کی وجہ سے ہوئی، محمد محفوظ کی بہن کی موت پالیسی حاصل کرنے کے 3 سال اور 7 ماہ بعد ہوئی، سیتا کے شوہر کی موت پالیسی حاصل کرنے کے 2 سال اور 2 ماہ بعد ہوئی۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ انشورنس آرڈیننس کے مطابق لائف انشورنس کی کسی پالیسی پر دو سال کی مدت ختم ہونے کے بعد سوال نہیں اٹھایا جا سکتا، فیلڈ افسران کی خفیہ رپورٹس نے پالیسی کے اجراء کے وقت پالیسی ہولڈرز کو صحت مند قرار دیا، تینوں معاملات میں اسٹیٹ لائف کی جانب سے بدانتظامی ثابت ہے، اسٹیٹ لائف تینوں شکایت کنندگان کو موت کے بیموں کی رقم ادا کرے۔