لاہور: (دنیا نیوز) کھسیانی بلی کھمبا نوچے، بھارت نے جی 20 اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا ملبہ پاکستان کے سر ڈالنا شروع کر دیا۔
3 بجے کے قریب ضلع راجوڑی میں فوجی ٹرک میں لگنے والی آگ اور نتیجتاً 4 فوجیوں کی ہلاکت کی وجہ آسمانی بجلی کو قرار دیا، شام 6 بجے بھارتی فوج نے حادثے کو نامعلوم دہشت گردوں کی طرف سے گرینیڈ حملہ قرار دے دیا۔
7 بجے کے بعد بھارتی میڈیا، سابق سرکاری اہلکاروں اور مودی نواز صحافیوں نے حملے کے پیچھے لشکر طیبہ اور دیگر کالعدم تنظیموں کا ہاتھ قرار دے ڈالا، بعض ریٹائرڈ افسران اور تجزیہ نگاروں نے تو اعلانیہ پاکستان پر الزام لگانا شروع کر دیا۔
— Prasar Bharati News Services & Digital Platform (@PBNS_India) April 20, 2023
بھارت نے جی 20 ممالک کا اجلاس 21 سے 23 مئی کے دوران سرینگر میں منعقد کروانے کا اعلان کر رکھا ہے، اجلاس کا مقصد عالمی دنیا کو یہ باور کروانا تھا کہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال بالکل نارمل ہے، امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے پیش نظر بیشتر جی 20ممالک کی شرکت سے معذرت کی وجہ سے مودی سرکار شدید دباؤ کا شکار تھی۔
یہ بھی پڑھیں: زندگی سے تنگ ایک اور بھارتی فوجی نے موت کو گلے لگا لیا
اجلاس کے دوران کشمیریوں کی طرف سے شدید احتجاج اور ہڑتالوں کے خدشات بھی مودی سرکار کیلئے درد سر بنے ہوئے تھے، جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو پاکستان کی طرف سے امن کی پیشکش بھی ایک آنکھ نہ بھائی۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو کی گووا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں ممکنہ شرکت نے بھی بھارت کے پاکستان کو خارجی محاذ پر تنہا کرنے کی کوششوں پر پانی پھیر دیا تھا، ماہرین کے مطابق بادی النظر میں راجوڑی واقعہ بھی پلوامہ طرز کا خود ساختہ حملہ لگتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کے ٹرک میں آگ لگنے سے 5 اہلکار ہلاک
ماہرین کا کہنا ہے کہ خودساختہ راجوڑی واقعے کا مقصد جی 20 اجلاس کو سرینگر سے کہیں اور منتقل کرنا ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق واقعے کو جواز بنا کر بھارت پاکستانی وزیر خارجہ کی شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت سے بھی معزرت کر سکتا ہے۔