مظفر آباد: (دنیا نیوز) آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا دس گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے والا اجلاس کچھ ہی دیر بعد ملتوی کر دیا گیا۔
ڈپٹی سپیکر آزاد جموں و کشمیر کی جانب سے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس آج دن دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا، اجلاس ملتوی ہونے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن لیڈر لطیف اکبر نے اجلاس نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر اجلاس میں تاخیر کر رہی ہے، نئے قائد ایوان کیلئے حکومت کے پاس اکثریت نہیں۔
لطیف اکبر نے مزید کہا ہے کہ غیر آئینی اقدامات ختم نہ کیے گئے تو ہائیکورٹ میں دائر رٹ میں فریق بنیں گے، اسمبلی کو مذاق بنا دیا گیا ہے، آئین کہتا ہے کہ اسمبلی سیشن میں ہو تو جب تک وزیر اعظم کا الیکشن نہیں ہوجاتا یہ اجلاس جاری رہے گا، یہ اجلاس کو ایک دن کیلئے ملتوی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے، یہ اس لئے بھاگ رہے ہیں کہ ان کو اپنی شکست نظر آرہی ہے، اگر ان کے پاس نمبر پورے ہوتے تو یہ ایک دن بھی دیر نہ کرتے، پرویز خٹک اور اسد قیصر ناراض ہو کر یہاں سے چلے گئے، شیڈول جاری نہ کر کے صریحاً آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔